دنیا میں انتہا پسندی کا مقابلہ انسانیت سے ممکن ہے ،کرائسٹ چرچ حملوں کے تیسرے جمعہ کے موقع پر وزیر اعظم جیسنڈرا آرڈرن کا خطاب

128

کرائسٹ چرچ ۔ 29 مارچ (اے پی پی) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مسا جد پرحملوں کے تیسرے جمعہ کے موقع پر شہید ہونے والوں کی یاد میںجمعہ کے روز ہیگلے پارک میں دعائیہ تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیر اعظم جیسنڈرا آرڈرن سمیت 20 ہزار افراد نے شرکت کی اس تقریب کو ملک بھر میں ریڈیو اور ٹی وی پر براہ راست نشر کیا گیا۔ وزیر اعظم جیسنڈرا آرڈرن کے علاوہ مسلم رہنماو¿ں اور اس حملے میں بچ جانے والے ایک شخص نے بھی خطاب کیا۔ وزیر اعظم آرڈرن نے کہا کہ دنیا میں انتہا پسندی کا مقابلہ ہماری انسانیت سے ممکن ہے ۔ ہم پر ذمہ داری ہے کہ ہم ایک ایسی پر امن جگہ بنیں جیسی ہماری خواہش ہے۔ 70 کی دہائی میں اسلام قبول کرنے والے ماضی کے معروف برطانوی گلوکار کیٹ سٹیوینز جو اب یوسف اسلام کے نام سے جانے جاتے ہیں نے بھی شہدا کو اپنے انداز میں خراج عقیدت پیش کیا۔ روایتی ماو¿ری لباس پہنی ہوئی وزیر اعظم آرڈرن کے ہمراہ دنیا بھر کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ حملے میں بچ جانے والے فرید احمد نے بھی خطاب کیا جن کی اہلیہ حسنہ اس حملے میں شہید ہو گئی تھیں۔ مسلم کونسل آف کینٹربری کے صدر شگاف خان نے بھی خطاب کیا۔گلوکارکیٹ سٹیونیز نے کہا کہ سانحہ پر لوگ خا موش رہنے کی بجائے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور دنیا نے دیکھا کہ دہشت گردی کے خلاف ہم سب متحد ہیں ۔ تقریب میں حملے میں شہید ہونے والوں کے نام پڑھے گئے تھے جن میں سب سے کم عمر تین سال کا ایک بچہ بھی شامل ہے اس موقع ہر آنکھ اشک بار تھی۔ سانحہ کے بعد نیوزی لینڈ کی حکومت نے ملک بھر میں نیم خودکار اسلحے کی فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے ۔