دہشت گردی ، انتہا پسندی کے خلاف پاکستان اور افغان حکومت کا تعاون وقت اور حالات کا تقاضا ہے ، حافظ طاہر محمود اشرفی کی میڈیا سے گفتگو

195
۔2024ء پاکستان سے پولیو کے خاتمے کا سال ہو گا ، طاہر اشرفی
۔2024ء پاکستان سے پولیو کے خاتمے کا سال ہو گا ، طاہر اشرفی

اسلام آباد۔8اگست (اے پی پی):چیئرمین پاکستان علماء کونسل و صدر انٹرنیشنل انٹرفیتھ ہارمنی کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ دہشت گردی، انتہا پسندی کے خلاف پاکستان اور افغان عبوری حکومت کا تعاون وقت اور حالات کا تقاضا ہے، سپہ سالار جنرل سیّد عاصم منیر اور افغان عبوری حکومت کے سربراہ ملا ہیبت اللہ نے درست سمت رہنمائی کی ہے، پاکستان ایک نظریاتی اسلامی ریاست ہے، پاکستان کا آئین قرآن و سنت کے تابع ہے، پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل حقوق حاصل ہیں، جہاد اور قتال کے حوالہ سے پیغام پاکستان میں اکابرین امت نے واضح فتویٰ دیا ہے، بے گناہ انسانوں کا قتل کسی بھی صورت شریعت اسلامیہ میں جائز نہیں ہے۔

یہ بات انہوں نے ملکی و غیر ملکی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن ایک ہے، پاکستان اور افغانستان 42 سال سے حالت جنگ میں ہیں، دونوں ملکوں کی عوام کو خون اور تباہی کے علاوہ کچھ نہیں ملا ہے، اب وقت ہے کہ نہ صرف پاکستان افغانستان بلکہ خطہ کے تمام ممالک باہمی تعاون سے آگے بڑھیں، مسئلہ کشمیر حل ہو تو اس خطہ کے لوگوں کو معاشی و اقتصادی طور پر بھی مضبوطی ہو گی اور اس خطہ میں خوشحالی آئے گی۔

ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سپہ سالار جنرل سیّد عاصم منیر نے مستقبل کی پالیسی کو واضح کر دیا ہے، 42 سال بعد کے بعد مستقبل کے حوالہ سے ایک واضح پالیسی کی ضرورت تھی جس کو کل سپہ سالار جنرل سیّد عاصم منیر نے بیان کیا ہے، اسی طرح ہم سمجھتے ہیں کہ ملا ہیبت اللہ کا بیان کہ پاکستان میں کارروائیاں جہاد نہیں ہے، خوش آئند ہے۔

پاکستان میں جہاد اور قتال کا حق کس کو حاصل ہے یہ پیغام پاکستان میں واضح ہو گیا اور پاکستان افغانستان میں قتال و جہاد کے حوالے سے ملا ہیبت اللہ کے حکم نامہ نے تمام امور کو واضح کیا ہے جس پر عمل ہونا چاہیے۔ یوم پاکستان کے حوالہ سے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پورے ملک میں یوم پاکستان بھرپور طریقہ سے منایا جائے گا، 11 اگست کو خطبات جمعہ میں اقلیتوں کے حقوق پر بیانات ہوں گے۔