اسلام آباد۔22اپریل (اے پی پی):ترجمان دفتر خارجہ نے کوئٹہ میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد حملے کے وقت چینی سفیر ہوٹل میں موجود نہیں تھے،کوئی چینی شہری بھی متاثر نہیں ہوا۔ہم بھارت کے ساتھ تمام تنازعات بامعنی بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں، تاہم مذاکرات کے لیے بنیادی تنازعہ کشمیر پر بات ہونا ضروری ہے۔پاکستان کسی بھی سیکورٹی خلا پر قابو پانے کیلئے افغانستان سے ذمہ دارانہ غیر ملکی فوجی انخلا کا حامی ہے۔جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے گزشتہ روز کوئٹہ میں دہشت کرد حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ دھماکے کے وقت چینی سفیر ہوٹل میں موجود نہیں تھے جبکہ وہاں کوئی چینی شہری متاثر نہیں ہوا،تمام چینی شہری محفوظ ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں اور سفارتکاروں کی حفاظت کیلئے سیکورٹی کے مناسب اقدامات کئے گئے ہیں۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان بھارت کیساتھ تمام تصفیہ معاملات بامعنی بات چیت کے زریعے حل کرنا چاہتا ہے تاہم اس کیلئے بنیادی تنازعہ کشمیر کا حل ضروری ہے۔ترجمان نے کہا کہ پانچ اگست 2019 کے بھارتی یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات نے ماحول کو خراب کی اور اب یہ بھارت کی زمہ داری ہے کہ وہ بامعنی اور نتیجہ خیز بات چیت کیلئے ماحول ساز گار بنائے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان سے زمہ دارانہ غیر ملکی فوجی انخلا کا حامی ہے تاکہ فوجی انخلا کے بعد کوئی سیکورٹی انخلا پیدا نہ ہو۔افغانستان سے متعلق ترجمان نے کہا کہ پاکستان پہلے دن سے ہی جاری افغان امن عمل کی حمایت کر رہا ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان ،افغانستان مین امن اور افغان عوام کی خوشحالی کیلئے پر عزم ہے اور ہم افغان حکومت اور افغان عوام کی زیر قیادت تنازعہ کے پر امن حل کی حمایت کرتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سعودی ولی عہد کی دعوت پر جلد سعودی عرب کا دورہ کریں گے تاہم ابھی ان کے دورے کی تاریخیں طے ہونا باقی ہیں۔