رحیم یارخان۔ 14 فروری (اے پی پی):تھانہ ظاہر پیر پولیس نے اندھے قتل کی وردات ٹریس کر لی 8 ملزمان گرفتار، ملزمان نے جواء کھیلنے کے دوران باہمی چپکلش پر نوجوان کو سر میں اینٹیں مار کر موت کی گھاٹ اتار دیا تھا۔ ڈی ایس پی خان پور سیف اللہ کورائی نے ایس ایچ او تھانہ ظاہر پیر حاجی محمد یسین کے ہمراہ تفصیلات بتاتے ہوئے کیا،
انہوں نے کہا کہ ڈی پی او رضوان عمر گوندل کی قیادت میں پولیس عوام کی جان و مال کے تحفظ اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے، 18 دن قبل تھانہ ظاہر پیر پولیس کو پکار 15 سے اطلاع ملی کہ خالی احاطہ میں ایک نوجوان کی نعش پڑی ہے جس پر پولیس نے فوری رسپانس کیا اور موقع پر پہنچی جہاں پر ایک محمد رفیق نامی شخص نے اس نعش کو اپنے بیٹے رمیض کے نام سے شناخت کر لیا اور بتایا کہ رمیض ریڑھی لگاتا تھا کل رات سے گھر نہ آیا جس پر وہ ہر گاہ اسے تلاش کر رہے تھے،
رمیض کی ریڑھی ایک مقامی وکیل کے گھر کھڑی تھی جس پر رمیض کے والد نے قتل کا الزام وکیل، اس کی بیوی اور دو نامعلوم افراد پر عائد کر دیا جس پر پولیس نے وکیل کو مقدمہ درج کرتے ہوئے حراست میں لے تفتیش کی تو یہ محض الزام ثابت ہوا اور قتل کا یہ مقدمہ قتل کی اندھی واردات میں تبدیل ہو گیا، جس ڈی پی او رضوان عمر گوندل نے قتل کی اس گنہاؤنی واردات کو ہر صورت ٹریس کر کے گرفتاری کا حکم دیا تھا، ایس پی انویسٹی گیشن ملک ضیاء الحق نے بھی اس سلسلہ میں وزٹ کیا حالات و واقعات کا جائزہ لیا اور اپنے تجربہ کی روشنی میں ہدایات اور رہنمائی کی،
انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں ایس ایچ او حاجی یسین، سب انسپکٹر میاں محمد اسلم، اے ایس آئی ابو بکر سانگی اور اے ایس آئی مختیار احمد نے ان کی زیر نگرانی پیشہ ورانہ مہارت اور تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اس قتل کی اندھی واردات کوٹریس کرتے ہوئے8 ملزمان عرفان، عمران، شاہد، فیضان، ڈھولا، جاوید، ماجد اور ساجد کو گرفتار کر لیا جنہوں نے دوران جواء کھیلنے چپکلش پر رمیض کو سر میں اینٹیں مار کر موت کے گھاٹ اتارنے کا اعتراف کر لیا ہے جن کے خلاف حسب ضابطہ کارروائی جاری ہے، مقدمہ کو میرٹ پر یکسو کرتے ہوئے عدالت سے ملزمان کو سزایاب کرواتے ہوئے کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔