رسجاکے زیراہتمام سپورٹس جرنلسٹس کے عالمی دن کے موقع پر تقریب،مقررین کاکھلاڑیوں کو بہترین اور جدیدسہولیات کی فراہمی کی ضرورت پر زور

173

اسلام آباد۔2جولائی (اے پی پی):راولپنڈی اسلام آباد سپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن (رسجا)نے منگل کو یہاں مقامی ہوٹل میں سپورٹس جرنلسٹس کا عالمی دن منایا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان ٹین پن بائولنگ ایسوسی ایشن کے صدر اعجاز خان نے اس اہم دن پر مدعو کرنے پر رسجا کا شکریہ ادا کیا، ٹین پن بائولنگ کھیل پاکستان میں اتنا مقبول نہیں تھا تاہم اس کے باوجود ہمارے کئی کھلاڑی عالمی شہرت حاصل کر چکے ہیں۔

پاکستان سکوائش فیڈریشن (پی ایس ایف)کے سیکرٹری عامر نواز نے کہا کہ کھیلوں کے صحافیوں کی طویل تاریخ ہے ، وہ معاشرے میں کھیلوں کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، سکوائش کے فروغ میں صحافیوں کا بہت اہم کردار ہے، آج کے دور میں میڈیا کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، کھیل ملک کی ترقی اور معاشرے کی فلاح و بہبود میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں،ہم نے جون میں ایشین جونیئر سکوائش چیمپئن شپ کا انعقاد کیا جس میں 12 سے زائد ممالک کے کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ پاکستان نے چیمپئن شپ میں دو گولڈ اور اتنے ہی چاندی کے تمغے جیتے۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ سکوائش اور ایشین سکوائش نے بھی پاکستان کے اس اقدام کو سراہا ہے۔سیکرٹری پاکستان ٹینس فیڈریشن (پی ٹی ایف) کرنل (ر) ضیاء نے کھیلوں کے فروغ کیلئے سپورٹس صحافیوں کی کوششوں کو سراہا ہے،گرمی کے موسم میں کھلاڑیوں کو تربیت دینا بہت مشکل ہے، ٹینس کیلئے ان ڈور کی کوئی سہولت نہیں ہے ، میں اعلیٰ حکام سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ٹینس کے حوالے سے اقدامات کریں اور ٹینس انڈور سٹیڈیم تعمیر کریں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق ممبر بورڈ آف گورنر شکیل شیخ نے رسجا کو ایونٹ کے انعقاد پر مبارکباددیتے ہوئے کہا کہ کھیلوں کے صحافیوں کے لیے آج کا دن بہت اہم ہے ، جو لوگ اس شعبے کو کیریئر کے طور پر منتخب کرتے ہیں انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کھیلوں کی صحافت مسلسل جدوجہد ہے اور رسجا کو مختلف کھیلوں کے فروغ میں بہترین کردار ادا کرنے کا سہرا جاتا ہے۔

ٹیکنالوجی کے دور میں کھیلوں کے صحافیوں کا کردار بہت بڑھ گیا ہے، کھیلوں کی صحافت میں شفافیت لانا بہت ضروری ہے اور غیر ضروری تنقید سے گریز کیا جانا چاہیے، اچھے کھلاڑیوں اور برے کھلاڑیوں کے ساتھ یکساں سلوک کریں۔سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ صحافی کی اصل پہچان اس کا شعبہ ہے، میں خود کھیلوں سے وابستہ رہا ہوں۔ 1991 اور 1992 میں، میں جنگ اخبار کے لیے کھیلوں کے ایڈیشن کا انچارج تھا۔ میں نے آج تک کرکٹ اور ٹینس سے اپنا رشتہ نہیں چھوڑا۔انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں کھیلوں کا سامان بہت مہنگا ہے جو کھیلوں کے فروغ میں بہت بڑا مسئلہ ہے ،بین الاقوامی کرکٹرز اپنی صلاحیت بڑھانے کے لیے ٹینس کھیلتے ہیں، ان ڈور ٹینس ٹریننگ سنٹر نہیں ہے متعلقہ حکام اس طرف توجہ دیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہاکی اور دیگر کھیلوں کو بھی اہمیت دے ، اگر سہولیات فراہم کی جائیں تو کرکٹ کے علاوہ دیگر کھیلوں میں بھی بین الاقوامی سٹارز پیدا ہوسکتے ہیں،ورلڈ سپورٹس ڈے کے موقع پر رسجا کو تقریب کے انعقاد کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

آئی جی اسلام آباد علی ناصر نے کہا کہ کھیلوں سے وابستہ صحافیوں نے ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔کھیلوں کے صحافی اپنے کام میں جدت لا رہے ہیں کیونکہ حقائق اور اعداد و شمار کے بغیر بات کرنا مشکل ہے۔ کھیلوں کے صحافی اپنے کام میں پیشہ ورانہ مہارت کو اپناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نجی اور سرکاری شعبے کھیلوں کے فروغ کے لیے پہلے کی طرح کام نہیں کر رہے ہیں، اداروں کی اپنی ٹیمیں ہونی چاہئیں، ہم نے چند روز قبل سپورٹس گالا کا انعقاد کیا اور پولیس افسران نے فٹ بال میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ویران سپورٹس گرائونڈ کو سپورٹس جرنلسٹ کی محنت سے آبادکیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے علاوہ ہم اسلام آباد پولیس میں باکسنگ، جمناسٹک اور دیگر کھیلوں پر توجہ دے رہے ہیں۔رسجا کے صدر محسن علی نے کہا کہ عالمی سپورٹس جرنلسٹس ڈے کے موقع پر کھیلوں کے صحافیوں کی کاوشوں کو سلام کرتا ہوں، ہمارا مقصد کھیلوں کے ذریعے پاکستان کا مثبت امیج دنیا میں اجاگر کرنا ہے۔رسجا کے سیکرٹری جنرل فیصل ساہی نے کہا کہ اس دن کو منانے کا مقصد پاک وطن کے سافٹ امیج کو اجاگر کرنا ہے،رسجا نے ہمیشہ تمام کھیلوں کو یکساں اہمیت دینے کی کوشش کی ہے، پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے اور رسجا اپنے پلیٹ فارم سے ہر کھیل کو فروغ دے گا۔

رسجا کے چیئرمین ایاز اکبر یوسفزئی نے کہا کہ آج کھیلوں کا عالمی دن ہے کھیلوں سے وابستہ افراد کے لیے بڑا دن ہے۔ ترقی یافتہ ممالک میں کھیلوں کو بہت اہمیت دی جاتی ہے۔ جب بچے کھیلوں میں نام کماتے ہیں تو والدین اور معاشرہ فخر محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رسجا کھلاڑیوں میں ٹیلنٹ اور مختلف کھیلوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔