روایتی سسٹمز سے آگے بڑھ کر ہمیں ایک منطقی، ڈیٹا پر مبنی طریقہ اختیار کرنا چاہئے، اویس لغاری

104
Owais Leghari
Owais Leghari

اسلام آباد۔23اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ روایتی سسٹمز سے آگے بڑھ کر ہمیں ایک منطقی، ڈیٹا پر مبنی طریقہ اختیار کرنا چاہئے، اوریکل جیسے عالمی ٹیکنالوجی اداروں کے ساتھ اشتراک سے ہم ایک موثر، شفاف اور صارف دوست نظام قائم کر سکیں گے۔ترجمان پاور ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کے توانائی کے شعبے میں ڈیجیٹلائزیشن اور آٹومیشن کے حوالے سے تعاون کے امکانات کا جائزہ لینے کیلئے اوریکل کے سینئر نمائندوں سے ملاقات کے دوران کیا ۔اوریکل کے وفد کی قیادت مائیک بیلرڈ، وائس پریزیڈنٹ انڈسٹری سٹریٹجی نے کی۔

ملاقات میں توانائی کے شعبے کی جدید کاری اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے پر بات چیت کی گئی تاکہ آپریشنل کارکردگی میں بہتری، شفافیت کو فروغ اور صارفین کو بہتر خدمات فراہم کی جا سکیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اویس لغاری نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی کو اپنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں آئی ٹی کی صلاحیتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں، ڈیجیٹلائزیشن کا مقصد صرف سرمایہ کاری پر واپسی کو یقینی بنانا نہیں بلکہ شفافيت، احتساب میں بہتری لانا اور طویل مدتی کارکردگی کو فروغ دینا ہونا چاہئے۔

اوریکل کے وفد نے حکومت پاکستان کے وژن کا خیرمقدم کیا۔ اوریکل کی جانب سے سمارٹ میٹرنگ، ڈیٹا انالیٹکس جیسے جدید حل پر تبادلہ خیال کیا گیا جو نہ صرف نظام کو بہتر بنائیں گے بلکہ صارفین کو بھی معیاری خدمات فراہم کریں گے۔ مائیک بیلرڈ نے بتایا کہ اوریکل کا برطانیہ، ترکیہ اور جاپان جیسے ممالک میں غیر تکنیکی نقصانات کے حل میں کافی تجربہ ہے اور پاکستان ہمارے تجربے سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ وزارت توانائی نے جدید، پائیدار اور صارف دوست توانائی کے شعبے کو یقینی بنانے کے لئے جدید ڈیجیٹل حل اور عالمی شراکت داری اپنانے کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔