اسلام آباد۔3نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ریاست پاکستان اور ملکی دفاع کے خلاف دشمن کے ایجنڈے پرتیار کیا گیا بیانیہ کسی صورت قبول نہیں، نوازشریف اور انکا خاندان جمہوریت نہیں بلکہ بادشاہت پر یقین رکھتا ہے، قانون کو مطلوبہ اشتہاری لندن کے مہنگے فلیٹ میں بیٹھ کر انقلابی بننے کی بجائے عوام میں آئیں، اپوزیشن کی پریس کانفرنسز میں کہا جاتا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف کرپشن ، منی لانڈرنگ کے مقدمات واپس لیے جائیں ، جس جس نے کرپشن ،منی لانڈرنگ کی یا قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹا اس کو حساب دینا ہوگا ، صنعتوں کو ملنے والی زائد بجلی کے نرخوں میں کمی کی گئی ہے،چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں سمیت دیگرکو اضافی بجلی پر 25 فیصد رعایت ملے گی،صنعتوں کیلئے”پیک آورز“اور ”آف پیک آورز“کو یکجا کردیا گیا ہے،صنعتوں کو سستی بجلی کی فراہمی سے ملکی مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ ہو گا۔ وہ منگل کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ملکی معیشت بحال ہوچکی ہے ، ملک میں سیمنٹ کی فروخت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیاہے، شعبہ تعمیرات میں سرگرمیوں کو فروغ مل رہا ہے،برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ اور ٹیکسٹائل سیکٹر میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے معاہدوں کی وجہ سے مہنگی بجلی بنائی جا رہی ہے، صنعتوں کو ملنے والی زائد بجلی کے نرخوں میں کمی کی گئی ہے۔صنعتوں کو سستی بجلی کی فراہمی سے ملکی مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ ہو گا،صنعتوں کو مراعات دینے سے روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا،صنعتیں اب تیسری شفٹ میں بھی کام کر سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ماضی میں ہر ادارے کو تباہ کیا، ان کا کام میرٹ پر کم ہوتا تھا لیکن جب یہ اپوزیشن میں آئے تو الیکشن کی بات کرتے ہیں، شاہد خاقان عباسی کہہ رہے تھے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی حالانکہ شاہد خاقان عباسی اپنے آبائی حلقے سے ہار گئے پھر لاہور جا کر لڑے، یہی حال مولانا فضل الرحمن کا ہے، مولانا کا بیٹا الیکشن جیتے تو ٹھیک اور مولانا ہارے تو وہ ٹھیک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناءاللہ یہ بتائیں کہ آپ اپنی حکومت میں اہم وزیر تھے، ماڈل ٹائون کے سانحہ میں لوگوں کو شہید کیا گیا ان کا حساب کون دے گا اس کا حساب آپ کو ہی دینا ہے، کوئی بھی حکومت ایسا ظلم نہیں کر سکتی، یہ ماضی کے سیاہ واقعات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے لیڈر یہ کوشش کر رہے ہیں کہ باہر بیٹھ کرپاکستان کے قانون سے فرار اختیار کرتے ہوئے ایک ایسا بیانیہ دیں جو کے بزنس کے انٹرسٹ میں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں قائداعظم کے مزار پر جو کچھ کیاگیا وہ سب کے سامنے ہے، گوجرنوالہ میں پاکستان کے آئینی اداروں پر حملہ ، بلوچستان میں پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے آزاد بلوچستان کا نعرہ اور اداروں پر حملے سب کے سامنے ہیں ، یہ لوگ ذاتی مفادات کی خاطر قومی مفادات کی اینٹ سے اینٹ بجارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 10سالوں میں پاکستان پر حکومت کرنے والوں کو حساب دینا ہوگا کہ آج جو ملک میں بجلی مہنگی، ایل این جی مہنگی ہے اس کا ذمہ دار کون ہے ، ہم وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں سب چیزیں ٹھیک کر رہے ہیں، ہماری سمت درست ہے اسی لئے ان معاملات میں بہتری آرہی ہے ۔ وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کے لئے پاکستان تحریک انصاف کی صورت میں تیسری جماعت آ گئی ہے لیکن اپوزیشن یہ چاہتی ہے کہ ملک میں بے یقینی ہو ۔ انہوں نے کہا کہ دس پارٹیاں ملکر جتنا بڑا جلسہ کررہی ہیں اتنا جلسہ تو ہمارا صوبائی راہنما اکیلے کر سکتا ہے ، ہمیں افسوس اس پر ہے کہ ریاست پاکستان پر جو ضرب لگائی جا رہی ہے وہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، یہ سب پاکستان کے عوام کو بھی قبول نہیں ، افغانستان، لیبیا، شام جیسا ملک بنانا ہمارے دشمنوں کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی ریاست اسلام کے نام پر بنی تھی، یہ ہمارا مکمل یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ کی مرضی کے مطابق یہ ملک بنا اور اس ملک کو کوئی بھی نقصان نہیں پہنچا سکتا، جنہوں نے اس ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ان کا انجام بھی ہم جانتے ہیں، ہمارا قومی تشخص اور جو ہماری اقدار اور سیاسی ڈھانچہ ہے، جو ہماری نظریاتی، جغرافیائی سرحدیں ہیں، اس پر ہمارا دشمن پوری طرح سرگرم عمل ہے، موجودہ اپوزیشن انہی کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہے، اپوزیشن کے بیانیہ سے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے ، حکومتیں اہم نہیں ہوتیں لیکن اصل چیز پاکستان اور ملک ہے، حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں، ایسی تقاریر یا ایسے ایکشن کو برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس مستقبل کے لیے کوئی پروگرام نہیں ہے،ماضی کے حکمرانوں نے کرپشن ، لوٹ مار اور اقرباپروری کے کلچر کو پروان چڑھایا،نواز شریف کی جائیدادیں، کاروبار اور بچے باہر ہیں ،ن لیگ کے منفی بیانیے کی ملک میں کوئی بھی طبقہ پذیرائی نہیں کر رہا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ہمیشہ اقتدار کی سیاست کرتے رہے ہیں ،ن لیگ کا بیانیہ نواز اور شہباز شریف کے خلاف کرپشن مقدمات کا خاتمہ ہے،کسی ایک خاندان کیلئے پورے ملکی نظام کو داو پر نہیں لگایا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے بروقت اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے گندم بحران ہوا،پیپلز پارٹی اب ایک علاقے کی جماعت بن چکی ہے ، سندھ میں کرپشن کا بازار گرم ہے ،سندھ حکومت مسلسل گندم کی مصنوعی قلت پیدا کر رہی ہے،بروقت گندم جاری نہ کرنے کی وجہ سے سندھ کے عوام کو مہنگا آٹا خریدنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ملک میں مہنگائی کی لہر کا مکمل ادراک ہے ، قابو پانے کیلئے تمام وسائل استعمال کر رہی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان یکسوئی کے ساتھ آٹے اور چینی کی قیمتوں میں کمی کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں ، عنقریب واضح فرق نظر آئے گا ۔