ریلوے کومنافع بخش اداروں کی فہرست میں کھڑا کریں گے ، وزیر ریلوے اعظم سواتی

58
ریلوے کومنافع بخش اداروں کی فہرست میں کھڑا کریں گے ، وزیر ریلوے اعظم سواتی
ریلوے کومنافع بخش اداروں کی فہرست میں کھڑا کریں گے ، وزیر ریلوے اعظم سواتی

راولپنڈی۔26مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہاہے کہ بدقسمتی سے ریلوے بہتر سال سے بدنامی کا شکار ہے،اب پاکستان ریلوے کو خسارے سے نکال کر منافع بخش اداروں کی فہرست میں کھڑا کریں گے ، ریلوے وسائل کا درست استعمال کرکے ادارے کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کریں گے ، ریلوے میں کرپٹ افسر کی کوئی جگہ نہیں ہے، پروفیشنل آفیسرز میرے لیے فخر کا باعث ہیں، ریلوے کی پراپرٹی سے کوئی آمدن نہیں ہو رہی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام ریلویز لینڈ پر سرمایہ کاری کے موضوع پرمنعقدہ کانفرنس سے ویڈیوخطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہاکہ سارے ڈیویلپرز اور انوسٹر کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ ریلوے زمینوں پر پراجیکٹس ڈویلپ کرنے کے لیے سرمایہ کاری کریں ، یہ سرمایاکاری پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ہوگی،اس سلسلے میں قانونی پراسیس 30اپریل تک مکمل کردینگے۔ وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ ریلوے کو ہم سب نے مل کر اٹھانا ہے۔ کاروباری برادری کے لیے یہ ایک اہم موقع ہے کہ وہ اس ہم موقع سے فائدہ اٹھائیں اور ریلوے کی زمین پر مشترکہ منصوبے لگائیں۔

ڈی جی لینڈ اینڈ پراپرٹی حفیظ اللہ نے ریلوے کی زمین کو لیز پر دینے کے روایتی طریقہ کار اور نئے پروگرام ” پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ “کے تحت شروع کیے گئے اقدامات پر تفصیلی پریذینٹیشن دی۔ اس سے قبل صدر چیمبر محمد ناصر مرزا نے اپنے خطاب میں کہا کہ کانفرنس کا مقصد انوسٹرز کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے جہاں وہ ریلوے کی زمین پر سرمایاکاری کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستا ن کی معیشت میں ریلویز ایک اہم شعبہ ہے۔ گروپ لیڈر سہیل الطاف نے کہا کہ ریلویز کو سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے پر کام کرنا ہو گا۔ ایسے اقدامات اٹھانے ہو ں گے جس سے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار راغب ہوں۔اس موقع پر راولپنڈی چیمبر اور پاکستان ریلویز کے درمیان ایم او یو پر بھی دستخط کیے گئے۔

سینئر نائب صدر عثمان اشرف، نائب صدر شاہ ریز ملک، سابق صدور، مجلس عاملہ کے اراکین، چیئرمین ریجنل ٹریڈ خورشید برلاس، اور چیمبر ممبران سمیت مقامی سرمایہ کاروں اور ریلوے حکام کی ایک کثیر تعداد بھی موجود تھی۔