زراعت،معدنیات اورانفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ جات ترقی کے انجن ہیں، استحکام سے نمو کی طرف جارہے ہیں ، وزیرخزانہ اسحاق ڈارکا گورننس اورمعدنی ترقی پروزارتی ڈائیلاگ کانفرنس سے خطاب

135
زراعت،معدنیات اورانفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ جات ترقی کے انجن ہیں، استحکام سے نمو کی طرف جارہے ہیں ، وزیرخزانہ اسحاق ڈارکا گورننس اورمعدنی ترقی پروزارتی ڈائیلاگ کانفرنس سے خطاب

اسلام آباد۔1اگست (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداسحاق ڈارنے کہاہے کہ زراعت،معدنیات اورانفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ جات ترقی کے انجن ہیں، حکومت ملک میں کاروبارمیں آسانی اورسرمایہ کاری میں اضافہ کیلئے اقدامات کررہی ہے، پائیداراقتصادی نمو اورملکی ترقی وخوشحالی کیلئے میثاق معیشت ضروری ہے، استحکام سے نمو کی طرف جارہے ہیں۔ انہوں نے یہ بات منگل کویہاں پائیدارگورننس اورمعدنی ترقی پروزارتی ڈائیلاگ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومتی اقدامات سے بنیادی افراط زرمیں کمی آرہی ہے، دوہفتے قبل شہری علاقوں میں بنیادی افراط زر 19 فیصد اوردیہی علاقوں میں 17فیصد کی سطح پرتھا،

ہماری اقتصادی ٹیم کا اندازہ ہے کہ آنیوالے دوسالوں میں بنیادی افراط زر7 فیصد کی سطح پرآجائیگی اس سے پالیسی ریٹ بھی کم ہوجائیگا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت سرمایہ کاروں کیلئے سہولیات فراہم کررہی ہے،قومی اسمبلی سے پاکستان ساورن فنڈ کا بل منظورہوچکا ہے، مصر اورانڈونیشیا میں اس طرح کے فنڈز پہلے سے قائم ہیں، یہ بل اب سینیٹ سے منظورہوگا جس سے ملک کے اثاثوں کو ایک انتظام کے تحت رکھا جاسکے گا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اثاثوں سے مالامال ملک ہے ، پاکستان 6 ٹریلین ڈالرمعدنیات کا حامل ملک ہے

جبکہ ہمارا بیرونی قرضہ 100 ارب ڈالر کے قریب ہے، ہم جب کہتے ہیں کہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا تو اس کی وجوہات ہیں، انہوں نے کہاکہ ساورن فنڈز کے تحت زراعت،معدنیات اورآئی ٹی کے ذیلی فنڈز قائم ہوں گے، ہم سرمایہ کاروں کوان کی ترجیحات کے مطابق سہولیات فراہم کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سرمایہ کاروں کوون ونڈو سہولیات فراہم کی جارہی ہے، ہم کاروباراورسرمایہ کاری میں آسانی پیداکرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں ، ہماراہدف سرمایہ کاروں کوراغب کرنا ہے، ہمارے پاس وسائل موجود ہیں،صرف ایک گیس پائپ لائن کی قیمت 40 سے 50 ارب ڈالر کے قریب ہیں۔ انہوں نے کہاکہ لوگ بہت جلد مایوس ہوتے ہیں مگرہم پرامید ہیں،

معیشت اوراعدادوشمارکی بات کی جائے تو محتاط طرزعمل کامظاہرہ کرنا چاہئے کیونکہ اس سے سرمایہ کاری اورمارکیٹ کی حساسیت پراثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ زراعت،معدنیات اورآئی ٹی نمو کے حوالہ سے اہم ہیں، یہ شعبہ جات ترقی کے انجن ہیں، ہم ان شعبوں کو ترجیح دے رہے ہیں اور مستقبل کی حکومت بھی اس کو جاری رکھیں گی۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ انہوں نے گزشتہ دور حکومت میں میثاق معیشت کا آئیڈیادیا تھا، یہ پاکستان کی معیشت کیلئے ضروری ہے، اسی سے ہم آگے جاسکتے ہیں،

اگر اللہ نے موقع دیا تو اس پرکام کریں گے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ مشکل دورختم ہوا، ہم استحکام سے نموکی طرف جارہے ہیں، ہمیں ملک کی معیشت کو دوبارہ 24 ویں بڑی معیشت بنانا اورملک کو گروپ 20 میں شامل کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم بہترنمو اورملک کودوبارہ ترقی اورخوشحالی کی راہ پرگامزن کرنے میں پرعزم ہیں۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ ہم سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں اورملک میں سرمایہ کاری کرنے والے بیرونی سرمایہ کاروں کو ہرقسم کی سہولیات فراہم کی جائے گی۔