زرعی تعلیم کو جدید بنانے سے سبز انقلاب کا نیا دور شروع ہو سکتا ہے،ایشیائی ترقیاتی بینک

122

اسلام آباد۔13فروری (اے پی پی):ایشیائی ترقیاتی بینک(اے ڈی بی) نے کہاہے کہ زرعی تعلیم کو جدید بنانے سے سبز انقلاب کا نیا دور شروع ہو سکتا ہے ۔ یہ بات ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری حالیہ رپورٹ میں کہی گئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محنت طلب، کم ٹیکنالوجی کا حامل اور کم اجرت پیشہ سمجھتے ہوئے عام طورپر زرعی یونیورسٹیوں کے بہت سے گریجویٹس حکومتی نوکریوں کی طرف راغب ہوتے ہیں اور زراعت کے شعبے میں اپنا کردار ادا کرنے سے گریز کرتے ہیں تاہم اگلے سبز انقلاب کی کنجی زرعی تعلیم کو جدید بنانے اور اعلی ٹیکنالوجی کے ذریعے ترقی پذیر ممالک میں پائیدار ترقی اور معاشی خوشحالی کو فروغ دینے میں پوشیدہ ہے۔رپورٹ میں زرعی تعلیم کو جدید بنانے کے لیے مختلف شعبوں کے ماہرین کے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے ،زراعت میں مصنوعی ذہانت کے استعمال ، میکینیکل انجینئرڈ ڈرونز اور روبوٹس کے استعمال کی سفارش کی گئی ہے ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زرعی یونیورسٹیوں کو مقامی سطح پر ٹیکنالوجی کو اپنانے کی قیادت کرنی چاہیے اور خاص طور پر نوجوانوں کو اس عمل میں شامل کر کے کسانوں کو فائدہ پہنچانا چاہیے۔ رپورٹ کے مطابق زرعی ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے عالمی اتحاد اور تعاون ضروری ہے، اس ضمن میں جنوبی کوریا گلوبل ہائی ٹیک کلائمیٹ سمارٹ ایگریکلچرل یونیورسٹی نیٹ ورک قائم کرنے میں دلچسپی لے رہا ہے ، ہر ذیلی خطے کی ایک معروف زرعی یونیورسٹی کو علاقائی مرکز کے طور پر کام کرنا چاہیے

جو عالمی مراکز سے جدید ترین زرعی ٹیکنالوجیز حاصل کرنے اور انہیں مقامی چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے خطے میں فروغ دے سکے۔ بنگلہ دیش ایگریکلچرل یونیورسٹی اورزرعی یونیورسٹی فیصل آباد اس نیٹ ورک میں شامل ہونے میں گہری دلچسپی ظاہر کر رہی ہیں۔