کوئٹہ۔16نومبر (اے پی پی):صوبائی سیکرٹری زراعت امید علی کھوکرنے صوبائی زرعی تحقیقاتی ادارہ برائے زراعت کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ایڈیشنل سیکرٹری زراعت کامران بھی موجود تھے۔اس موقع پر سیکرٹری نے زرعی تحقیقاتی ادارہ میں زعفران کی کاشت کا معائنہ کیا اور ڈائریکٹر جنرل انعام الحق کی کاوشوں کی تعریف بھی کی اور کہا کہ موصوف نے کم وقت میں آتے ہی ادارے میں مثالی اقدامات اٹھائے ہیں جو قابل تعریف اور قابل ستائش ہیں۔
سیکرٹری زراعت نے اپنی تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ زعفران کی کاشت صوبہ کے سرد علاقوں کیلئے بہت مفید ہے اس وقت زعفران کی عالمی اور مقامی مارکیٹ میں ڈیمانڈ ہے اور صوبے بھر میں اس کی کاشت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ مقامی کاشتکار اس سے بھر پور فائدہ اٹھا سکیں۔ سیکرٹری زراعت کو بتایا گیا کہ اس وقت صوبہ کے زمیندار اس کی کاشت سے جتنا فائدہ اُٹھائیں ان کیلئے کم ہے ،
زعفران کی افادیت اپنی جگہ ہے مارکیٹ میں اس کی فی کلو 6سے 7لاکھ روپے ہے جبکہ کاشتکاری کے لیے پانی کی بھی بہت کم ضرورت پڑتی ہے۔سیکرٹری زراعت نے کہا کہ مقامی کاشتکار ادارے سے بھر پور رہنمائی سمیت اس کو اگانے کے لیے ادارے سے اس کی جڑیں بھی لے جا سکتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ زراعت کو ترقی دے کر بلوچستان کے کسانوں کو ہر طرح کی آگاہی اور مراعات کی ترغیب دیتے رہیں گے ۔ زراعت کو بھر پور ترقی دے کر صوبہ کے زمینداروں کو خوشحال بنائیں گے اور نت نئے تجربات سے انکی رہنمائی کرتے رہیں گے کیونکہ کاشتکار اور کسان خوشحال ہونگے تو بلوچستان خوشحال ہو گا۔آخر میں سیکرٹری زراعت اُمید علی کھوکر نے صوبہ کے زمینداروں کی رہنمائی کیلئے زرعی معلومات سہولت کار سینٹر کا افتتاح بھی کیا۔