لاہور۔ 29 مئی (اے پی پی):پاکستان میں زیتون کی کاشت سے خوردنی تیل کے درآمدی بل میں خاطر خواہ کمی کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر زرعی، صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوگا جبکہ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری خالد محمودنے بتایا کہ پنجاب کے علاوہ خیبر پختونخواہ، فاٹا اور بلوچستان میں بڑے پیمانے پر زیتون کی کاشت شروع کی گئی ہے جس کیلئے ریسرچ کونسل تکنیکی معاونت مہیا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان اپنی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے 75فیصد خوردنی تیل درآمد کرتا ہے جبکہ اس منصوبے سے درآمدی بل کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں زیتون کے 8ملین پودے پہلے سے ہی موجود تھے جبکہ نئے منصوبے کے تحت 10ملین جنگلی زیتون اگانے کا پروگرام ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بتایا کہ سپین پاکستان میں تجارتی پیمانے پر زیتون کی کاشت کیلئے ہر قسم کی معاونت کرنے کو تیار ہے اسلئے ان سہولیات سے فائدہ اٹھانے کیلئے ہمیں بھی اپنی کوششیں تیز کرنی ہوں گی کیونکہ اس سے درآمدی بل کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے بھی نئے مواقع پیدا ہوں گے۔