زیر تعمیر نائے گاج ڈیم کی تکمیل پر حالیہ سیلاب کے کم سے کم اثرات مرتب ہونے چاہئیں ،چیئرمین واپڈا

135

لاہور۔18جنوری (اے پی پی):چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ریٹائرڈ) نے پراجیکٹ حکام کو ہدایت کی ہے کہ اِس بارے میں بھر پور کوشش کی جائے کہ زیر تعمیر نائے گاج ڈیم کی تکمیل کے اہداف پر حالیہ سیلاب کے کم سے کم اثرات مرتب ہوں۔

چیئرمین واپڈا نے یہ ہدایت ایک اجلاس کی صدارت کے دوران جاری کی۔ اجلاس میں نائے گاج ڈیم پراجیکٹ پر سیلاب کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ممبر(واٹر) واپڈا، جنرل منیجر (پراجیکٹس) ساتھ اور پراجیکٹ ڈائریکٹر کے علاوہ کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹر کے پراجیکٹ منیجرز اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس کے دوران نائے گاج ڈیم پر سیلاب سے پہلے اور بعد کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ نائے گاج ڈیم پراجیکٹ پر تعمیراتی کام گزشتہ ماہ بحال ہو چکا ہے۔ سیلاب کی وجہ سے اِس منصوبے پر تعمیراتی سرگرمیاں تقریبا5 ماہ تک معطل رہیں۔ اِس وقت پراجیکٹ کی مختلف سائٹس بشمول مین ڈیم اور سپل وے پر کام جاری ہے۔ منصوبے کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ حکام پر زوردیا کہ وہ سیلاب کے باعث منصوبے پر ممکنہ تاخیر میں کمی لانے کے لئے ایک مربوط پروگرام ترتیب دیں۔نائے گاج ڈیم صوبہ سند ھ کے ضلع دادو سے 65 کلو میٹر شمال مغرب میں دریائے گاج پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔

آبپاش زراعت کیلئے پانی کی فراہمی، سیلاب سے بچا اور سستی پن بجلی کی پیداوار اِس منصوبے کے بنیادی مقاصد ہیں۔ نائے گاج ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 3 لاکھ ایکڑ فٹ ہے اور اِس کا کمانڈ ایریا 28ہزار 800 ایکڑ اراضی پر مشتمل ہے۔ منصوبے کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 4 اعشاریہ 2 میگاواٹ ہے۔ اِس منصوبے کی تکمیل کے لئے 2024 کے اواخر کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔