پاکستان روس بین الحکومتی کمیشن برائے تجارت، اقتصادی، سائنسی اور تکنیکی تعاون کا 8واں اجلاس

پاکستان روس بین الحکومتی کمیشن برائے تجارت، اقتصادی، سائنسی اور تکنیکی تعاون کا 8واں اجلاس

اسلام آباد۔18جنوری (اے پی پی):پاکستان روس بین الحکومتی کمیشن برائے تجارت، اقتصادی، سائنسی اور تکنیکی تعاون کا آٹھواں اجلاس بدھ کو یہاں منعقد ہوا۔ تین روزہ اجلاس کا مقصد تعاون کے موجودہ شعبوں کا جائزہ لینا اور دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید بہتر کرنے کے لئے نئے مواقع تلاش کرنا ہے۔ اس اجلاس میں 80 کے قریب ارکان پر مشتمل روسی وفد شرکت کر رہا ہے۔

کمیشن کے اجلاس کے پہلے دن کے دوران تجارت اور سرمایہ کاری پر تکنیکی سیشنز کا انعقاد کیا گیا۔ زراعت توانائی صنعت، تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی، معلومات اور مواصلاتی ٹیکنالوجی ،فنانس، کسٹم اور مواصلات، بشمول سڑکیں، پوسٹل سروس اور ریلوے کے شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

مشاورت میں بنیادی طور پر دونوں ممالک کی جانب سے متعلقہ موضوعات پر کیے گئے سابقہ ​​فیصلوں پر توجہ مرکوز کی گئی اور تعاون کے لیے نئی تجاویز پر غور کیا گیا۔ تکنیکی اجلاسوں سے آنے والی تجاویز کو کمیشن کے مرکزی پروٹوکول میں شامل کیا جائے گا، جس پر اجلاس کے تیسرے دن مکمل اجلاس کے دوران تبادلہ خیال اور دستخط کیے جائیں گے۔

اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری اقتصادی امور ڈاکٹر کاظم نیاز نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان تمام شعبوں سے فائدہ اٹھانے کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تباہ کن سیلاب کی وجہ سے بڑا نقصان پہنچا اور انہوں نے بحران کے دوران عالمی برادری کی طرف سے دی جانے والی امداد کو سراہا۔ انہوں نے اس پورے وقت میں مسلسل تعاون پر روسی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا۔ سیکرٹری نے کہا کہ اقتصادی تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانا پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔

روسی فیڈریشن کی وزارت اقتصادی ترقی کے محکمہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر اسرافیل علی زادے نے کہا کہ روس پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کے تمام شعبوں میں تعاون کی ایک بہتر پوزیشن ہے اور روس کا مقصد اسے مزید بڑھانے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں معیشتوں کے درمیان بڑی صلاحیت موجود ہے جسے مزید تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ (آج)جمعرات کو ملاقات کے دوسرے دن، دونوں فریقین جاری 8 ویں آئی جی سی سیشن کے ‘ڈرافٹ پروٹوکول’ کو حتمی شکل دینے پر تکنیکی مشاورت کریں گے جس میں مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں اور ذرائع پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

تجارت اور سرمایہ کاری، زراعت، توانائی، صنعت، تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی، انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز، سڑکیں، پوسٹل سروسز اور ریلوے، فنانس اور کسٹمز وغیرہ شامل ہیں ۔ جمعہ کو گیس پائپ لائن کی تعمیر کے منصوبے پر عمل درآمد کے حوالے سے اہم بات چیت ہو گی جس کا عنوان “پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن (پی ایس جی پی )” ہے۔ پاکستان کو تیل اور پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل، روس پاکستان مالیاتی تعاون، فیصلوں اور سفارشات پر عمل درآمد ہوگا۔ واضح رہے کہ کمیشن کا ساتواں اجلاس نومبر 2021 کے آخری ہفتے کے دوران روس کے شہر یکاترنبرگ میں منعقد ہوا۔