سائنس، ٹیکنالوجی، اختراعات اور تحقیق میں او آئی سی کے رکن ممالک کا باہمی اشتراک وقت کی اہم ضرورت ہے،وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سے قازقستان کے سفیر کی ملاقات

سائنس، ٹیکنالوجی، اختراعات اور تحقیق میں او آئی سی کے رکن ممالک کا باہمی اشتراک وقت کی اہم ضرورت ہے،وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سے قازقستان کے سفیر کی ملاقات

اسلام آباد۔1نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ سے قازقستان کے سفیر یرحان کستافین نے منگل کو یہاں ملاقات کی۔ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں برادر ممالک کے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے وفود کی سطح پر بات چیت، مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاسوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کے علاوہ سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں جدت اور علاقائی رابطوں کو بڑھانے کے لئے مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں اس سال دسمبر میں اسلام آباد میں منعقد ہونے والے سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق او آئی سی کے 15 اجلاس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں سائنس و ٹیکنالوجی کے سب سے ترقی یافتہ او آئی سی ممالک او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان سائنسی اور تحقیقی تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے بات کریں گے۔ وفاقی وزیر نے ڈائریکٹر جنرل پی ایس کیو سی اے اور جوائنٹ سائٹفک ایڈوائزر زین العابدین کو سربراہی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کے لئے منتخب کیا ہے۔

وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سائنس، ٹیکنالوجی، اختراعات اور تحقیق میں او آئی سی کے رکن ممالک کا باہمی اشتراک انتہائی پر امید اور وقت کی اہم ضرورت ہے۔

قازقستان کے سفیر نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں پاکستان کی ترقی کو سراہتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سائنسی تعاون، ایک دوسرے کے تجربات کے تبادلے اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا۔

قازقستان کی وزارت اعلیٰ تعلیم و سائنس اور پاکستان کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، ایچ ای سی اور مختلف یونیورسٹیوں کے درمیان او آئی سی کے مجوزہ اجلاس کے دوران بات چیت بھی زیر بحث آئی۔ فریقین نے سائنس، ٹیکنالوجی، اختراع اور تحقیق کے میدان میں تعلقات کو وسیع کرنے کے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں ممالک نے سائنسی تعاون پر پہلی بار 1999 میں دستخط کیے تھے اور 2020 میں اسے دوبارہ اگلے 10 سال کے لئے بڑھا دیا گیا، اسلام آباد میں منعقد ہونے والے سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق او آئی سی کے 15 اجلاس کے دوران اسے مزید فعال کیا جائے گا۔