لاہور۔14جون (اے پی پی):وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہمارے سابقہ دورہ حکومت میں ریلوے خسارے سے نکل کر منافع کی طرف بڑھ رہی تھی ،سابق حکومت کی ناقص پالیسیوں نے ریلوے کودوبارہ خسارے سے دوچار کر دیا ہے ،ڈھائی ڈھائی سال سے لوگوں کو پنشن نہیں ملی ،پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کے باوجود پسنجر ٹرین کا کرایہ نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، زکریا ایکسپریس واقعہ پر بہت تکلیف ہوئی ،واقعہ میں ملوث درندوں کے ساتھ کوئی رعائت نہیں ہو گی، ریلوے اور سول ایوی ایشن میں کوئی سیاسی بھرتی نہیں کی جائے گی،
ہم نہ آتے تو مالیاتی ادارے کسی سے بات نہ کرتے، آئی ایم ایف کے بغیر بھی ملک چل سکتاہے ،حکومت کو چورکہنے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں ملک مزیدسیاسی تجربوں کا متحمل نہیں ہو سکتا،نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے کئے جائیں گے تو کشمکش بڑھے گی۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہارریلوے ہیڈکوارٹرز آفس لاہورمیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)کے پچھلے دور حکومت میں ریلوے کا خسارہ36.6 بلین تھا، سال 2018 میں آمدن 18 ارب سے بڑھ کر 50ارب ہو گئی تھی، سابقہ پی ٹی آئی کی حکومت میں آمدن 53 بلین جبکہ خسارہ 37 ارب کا ہو چکا ہے، ساڑھے تین سال میں آمدن میں چند ارب ہی اضافہ ہوا ہے جبکہ خسارہ زیادہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں ریل کوپ کمپنی 40کروڑ منافع کما رہی تھی جبکہ پچھلے سال 90 لاکھ کا نقصان ہوا ہے، ایم ایل ون پر اخراجات 6.3 ملین ڈالر سے بڑھ کر9 ملین ڈالر پر پہنچ گئے، ایم ایل ون پر ایس ٹی وی دوبارہ بنے گااس کے تخمینہ کو کم کرنے کے لئے سر جوڑ کر بیٹھے ہیں، اس کے ڈائزین کو تبدیل کریں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ21 پاور وین خراب پڑی ہیں، ڈھائی ڈھائی سال سے لوگوں کو پنشن نہیں ملی ہے، ٹرینوں میں صفائی کی حالت بہتر نہیں ہے،2019 میں فرنس آ گئی تھی لیکن انسٹال نہیں کیا گیا، سابق حکومت میں ریلوے ہیڈ کوارٹر کو بائی پاس کرکے وزارت میں انتظامات چلائے گئے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پنشن کیسز میں کوئی سفارش قبول نہیں کریں گے، ریلوے کی سرپلس لینڈ کو استعمال کریں گے، ٹرینوں کے اوقات بہتر ہونگے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ ملک سے باہر تھا کیوں کہ میرا علاج چل رہا تھا، زکریا ایکسپریس میں جو واقعہ ہوا اس نے بہت تکلیف دی ہے، متاثرہ خاتون کو ریلوے میں جاب دے رہے ہیں، خاتون کے نام پر فسکڈ رقم مختص کریں گے، درندوں کے ساتھ کوئی رعائت نہیں ہو گی،کسی نے خاتون کو ڈرانے کی کوشش کی تو سرکوبی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پٹرول کی مصنوعات سے 8 ارب سے زائد کا بوجھ پڑا ہے، تاہم وزارت ریلوے نے پسنجر ٹرین کا کرایہ نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، فریٹ ٹرین کے کرائے میں 15 فیصد اور ایکسپریس ٹرین کا 10فیصد کرایہ بڑھایا ہے، ریلوے اور سول ایوی ایشن میں کوئی سیاسی بھرتی نہیں کی جائے گی، ریلوے کے افسران ہی ریلوے چلائیں گے، سیکرٹری ریلوے کو بدلنا ضروری تھا سرکاری افسران کی تقرریوں کے حوالے سے نوٹیفکیشن کی غلط تشریح کی گئی ہے، یہ ماضی میں بھی ہوتی رہی ہے، ابھی پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کے کام کو سمجھ رہا ہوں، ائیرپورٹ پر مختلف ادارے کام کر رہے ہیں، تمام ادارے اپنی اپنی مرضی کے مطابق کام کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ آئین کی پیروی اور ایک دوسرے کو برداشت کرنا پڑے گا ،تمام سٹیک ہولڈرز اپنی جگہ پر موجود ہیں، عمران خان کی مہربانی ہے کہ لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کر دیں،ہمیں حکومت میں آنا پڑاہم نہ آتے تو مالیاتی ادارے کسی سے بات نہ کرتے،
آئی ایم ایف کے بغیر بھی ملک چل سکتا ہے، ملک مزید سیاسی تجربوں کا متحمل نہیں ہو سکتا، نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے کئے جائیں گے تو کشمکش بڑھے گی۔ انہوں نے کہاکہ ووٹر مجموعی کارکردگی دیکھتا ہے تو پھر لوگ حمایت کرتے ہیں، مخلوط حکومت ہے ووٹ لوگوں نے دینا ہے۔