قرضوں کی ادائیگی ملک کاسب سےبڑا مسئلہ ہوگیاہے،پی ٹی آئی نے اپنے دورمیں 79 فیصد قرضہ لیا،وفاقی وزیرخزانہ کاقومی بجٹ کانفرنس سےخطاب

قرضوں کی ادائیگی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہوگیا ہے،پی ٹی آئی نے اپنے دور میں 79 فیصد قرضہ لیا ،وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل کا قومی بجٹ کانفرنس سے خطاب

اسلام آباد۔14جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ 2018 میں قرضوں پر سود کی ادائیگی کا بل 1499 ارب روپے تھا، اگلے سال ترقیاتی منصوبوں پر 800 ارب خرچ ہوں گے، اس سال 1100 ارب کی سبسڈی وزارت پاور کو دی گئی،ہمارا بلنگ اور فیصلہ سازی کا نظام بہت فرسودہ ہے،پچھلے سال بجلی کی جو قیمتیں بڑھنی تھیں اس کا اب نوٹیفیکیشن آیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو قومی بجٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ریکارڈ قرضے لیے،2013 میں 500 ارب روپے کا گردشی قرضہ تھا،گیس کے شعبے کا گردشی قرضہ 1500 ارب روپے تک پہنچ گیا،توانائی کے شعبے کا گردشی قرضہ 2500 ارب روپے ہے۔انہوں نے کہاکہ اگلے سال قرضوں پر سود کی ادائیگی پر 4 ہزار ارب روپے خرچ ہوں گے ۔

انہوں نے کہاکہ مجھے خود بجلی کا نظام سمجھنے میں مشکل پیش آئی ،حکومت بجلی پر لاگت 300 ڈالر اور بل 50 ڈالر وصول کر رہی ہے،250 ڈالر سبسڈی میں جارہے ہیں ،لوڈ شیڈنگ کی ایک وجہ ایندھن کے پیسے نہ ہونا ہیں ، ہم 1950 کے پاور پلانٹ فرنس آئل پر چلا رہے ہیں،پاور سیکٹر کو ٹھیک نہ کیا تو یہ ملکی معیشت کو لے ڈوبے گا۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ کوسراہا گیا ہے اس پر عوام کا شکرگزار ہوں ،خرچے کے دوبڑے مد ہیں ان میں پہلا ڈیٹ سروسنگ ہے، قرضوں کی ادائیگی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہوگیا ہے،پی ٹی آئی نے اپنے دور میں 79 فیصد قرضہ لیا ہے۔