سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف خاتون جج کو دھمکیاں دینے کا کیس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت منتقل

39
غیر وابستہ تحریک کے سربراہی سطح کے رابطہ گروپ کا اجلاس ، تحریک کے چیئرمین الہام علیوف کی کووڈ-19 کے باعث دنیا پر پڑنے والے منفی اثرات کے تدارک اور بحالی کیلئے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی پینل کے قیام کی تجویز

اسلام آباد۔20ستمبر (اے پی پی):انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف خاتون جج کو دھمکیاں دینے کا کیس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت منتقل کرتے ہوئے درخواست ضمانت نمٹا دی۔منگل کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن نے سماعت کی ۔اس موقع پر عمران خان کے وکیل بابر اعوان عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔

بابر اعوان نے درخواست کی کہ ہائی کورٹ کے آرڈر کے مطابق اب آپ کیس سیشن جج کو منتقل کریں گے، اس پر انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے کہا کہ ہمارے پاس چالان جمع ہی نہیں کروایا گیا، آپ کو دوبارہ ضمانت کی درخواست دینا ہوگی، نہ ہمارے پاس چالان جمع ہوا نہ گواہ کا بیان ہوا نہ کچھ اور ہوا توکیا منتقل کریں؟فاضل جج جواد عباس حسن کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اب تک ضمانت کا معاملہ تھا، ہائی کورٹ کے آرڈرکے بعد ہمارا دائرہ اختیار نہیں بنتا۔بابر اعوان کا کہنا تھا کہ 27 ستمبرکو دیگر ضمانتوں کی درخواستیں لگی ہیں،مزید آپ جو آرڈر کریں۔ف

اضل جج راجہ جواد عباس حسن نے کہا کہ ضمانت کی درخواست واپس کرلیں تو آپ کے کلیے بہتر ہوگا، اس پر وکیل بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ہم ضمانت کی درخواست واپس نہیں لے رہے۔عدالت کا کہنا تھا کہ اسپیشل پراسیکیوٹرکہاں ہیں؟ ان سے بھی رائے لے لیتے ہیں، عدالت نے اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی کے آنے تک سماعت میں وقفہ کردیا۔

وقفہ کے بعد عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کےحکم کے تحت عمران خان کےخلاف کیس سیشن کورٹ منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔فیصلے میں انسداد دہشت گردی عدالت کا کہنا تھا کہ ملزم آزاد ہے متعلقہ فورم سے ضمانت کے لیے رجوع کرسکتا ہے، عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی ضمانت کی درخواست نمٹا دی۔