ریاض۔9ستمبر (اے پی پی):سعودی عرب میں جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے سربراہ ترکی آل الشیخ نے دی گولڈن پین فورم کا اعلان کیا ہے۔ العربیہ اردو کے مطابق یہ فورم پورا سال اہل ادب اور دانش وروں کو اکٹھا کرنے کا مرکز ہو گا۔ فورم کا مقصد دنیا کے مختلف حصوں میں بسنے والے ادیبوں کو ایک جگہ جمع کرنا ہے۔ یہاں مصنفین اور تخلیق کاروں کو اپنے ساتھیوں سے ملاقات کا موقع مل سکے گا۔ یہ ہماری عرب دنیا کے لیے روشنی کا ایک نیا نقطہ ثابت ہو گا۔ ترکی آل الشیخ نے یہ بات دی گولڈن پین فورم کے اعلان کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہی۔
دوسری جانب دی گولڈن پین ایوارڈ فار موسٹ انفلوئنشل لٹریچر کے سربراہ ڈاکٹر سعد البازعی نے باور کرایا ہے کہ دی گولڈن پین فورم سفارت خانوں میں واقع ہو گا اور لوازمات سے مکمل طور پر آراستہ ہو گا۔ یہاں ادیبوں اور مصنفین کی ملاقاتوں اور کتابوں کی رونمائی کے علاوہ تصنیف کے لیے مخصوص کمرے بھی ہوں گے۔جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے سربراہ ترکی آل الشیخ کے مطابق دی گولڈن پین ایوارڈ کے ذریعے مقبول ترین عوامی ناولوں کو سینما فلموں میں تبدیل کیا جائے گا۔ اس ایوارڈ کے ذریعے ہمارے ملک میں نئے مرد اور خواتین لکھاریوں کی تلاش کا موقع ملے گا۔ایوارڈ کی تفصیلات کے مطابق پہلے اور دوسرے نمبر پر آنے والے ناولوں کو سینما فلموں کی شکل دی جائے گی۔
مزید یہ کہ اول پوزیشن پر 1 لاکھ ڈالر، دوسری پوزیشن پر 50 ہزار ڈالر اور تیسری پوزیشن پر 30 ہزار ڈالر بھی دیے جائیں گے۔علاوہ ازیں ناول نگاری کی کئی کیٹیگری میں انعامات سے نوازا جائے گا۔ ان میں بہترین سسپنس ناول، بہترین کامیڈی ناول، بہترین مسٹری اینڈ کرائم ناول، بہترین فینٹیسی ناول، بہترین تاریخی ناول، بہترین رومانوی ناول اور بہترین حقیقی ناول کے انعامات شامل ہیں۔ ہر کیٹیگری میں پہلی پوزیشن پر آنے والے ناول کو 25 ہزار ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔مقابلے میں کئی اضافی انعامات بھی شامل ہوں گے۔
بہترین ترجمہ شدہ ناول کے لیے ایک لاکھ ڈالر اور بہترین عرب ناشر کے لیے پچاس ہزار ڈالر کے انعامات رکھے گئے ہیں۔ ان کے علاوہ آڈیئنس ایوارڈ کے نام سے مختص انعام کے لیے تیس ہزار ڈالر کی رقم رکھی گئی ہے۔ اس ایوارڈ کا فیصلہ آن لائن ووٹنگ کے ذریعے کیا جائے گا۔