ریاض۔2مئی (اے پی پی):سعودی عرب زندہ اعضا کے عطیات کے انڈیکس میں عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر آگیا ہے ۔ العربیہ اردو کے مطابق گلوبل آبزرویٹری آن ڈونیشن اینڈ ٹرانسپلانٹیشن کی رپورٹ کے مطابق زندہ عطیہ دہندگان کےتناسب میں 2023 کے مقابلے میں گزشتہ سال تقریباً 4.9 فیصد اضافہ ہوا۔ 2024 میں زندہ عطیہ دہندگان کے ذریعے تقریباً 1,706 ٹرانسپلانٹ کئے گئے۔اسی تناظر میں گردے کی پیوند کاری زندہ اعضا کے عطیات کے تناسب میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ سعودی سینٹر فار آرگن ٹرانسپلانٹیشن کے مطابق گزشتہ سال زندہ گردوں کے عطیات کی کل تعداد تقریباً 1,284 تک پہنچ گئی، جبکہ اسی عرصے کے دوران زندہ جگر کے عطیات کی تعداد تقریباً 422 تک پہنچ گئی۔
سعودی عرب کے اعضا کی پیوند کاری کانفرنس کے دوران، سعودی عرب نے اعضاء کے عطیہ اور پیوند کاری کے عمل کو منظم کرنے کے لئے "اثر” ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا آغاز کیا۔ یہ پلیٹ فارم اعضا کے عطیہ اور پیوند کاری کے عمل کے معیار کو بڑھاتا اور بہتر بناتا ہے، جبکہ صحت کے تمام شعبوں اور عطیہ دہندگان سے متعلقہ اداروں کے درمیان تعاون کرتا ہے۔ یہ فائدہ اٹھانے والوں کے لئے جامع دیکھ بھال کو بھی یقینی بناتا ہے اور صحت کے وسائل کے استعمال کو بہتر بناتا ہے۔
جامع نگہداشت فراہم کرنے اور قومی اعضا کی پیوند کاری کے پروگراموں کو فروغ دینے کے لئے وقف مرکز نے انکشاف کیا ہےکہ سعودی عرب میں موت کے بعد اعضا عطیہ کرنے کے خواہشمند افراد کی کل تعداد تقریباً 5لاکھ 40 ہزار ہے۔ سعودی سینٹر فار آرگن ٹرانسپلانٹیشن کا مقصد مریضوں کو علاج کے لئے بیرون ملک جانے کی ضرورت کو کم کرنا ہے۔مزید برآں، آرگن ٹرانسپلانٹ سینٹر نے وضاحت کی کہ گزشتہ سال فوت شدہ عطیہ دہندگان کی جانب سے اعضا کی پیوند کاری کی تعداد میں 12.3 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=591069