سعودی عرب میں ذاتی معلومات کے تحفظ کا قانون جاری

سعودی عرب

ریاض ۔8ستمبر (اے پی پی):سعودی عرب میں ذاتی معلومات کے تحفظ کے قانون کے تحت سرکاری اداروں سے جاری ہونے والی دستاویزات کی تصویر لینے اور رکھنے پر پابندی عائد کردی۔ سعودی نیوز ایجنسی کے مطابق لائحہ عمل میں سرکاری اداروں کے نمائندوں یا متعلقہ عہدیداروں اور متعلقہ اداروں پر پابندی عائد کی ہے کہ وہ افراد کی ذاتی معلومات مثلا نام ، آئی ڈی نمبر، پتے، رابطے کے نمبر، لائسنسوں کے نمبر، نجی املاک، بینک اکاؤنٹ نمبر، کریڈٹ کارڈ ز اور تصاویر وغیرہ ضائع کردیں۔

لائحہ عمل میں ان صورتوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں سرکاری اداروں کے متعلقہ حکام کو نجی معلومات تلف کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ لائحہ عمل کے مطابق اگر کسی شخص نے نجی معلومات تلف کرنے کی درخواست کی ہو تو ایسی صورت میں اس سے متعلق تمام نجی معلومات تلف کرنا سرکاری ادارے اور اس کے نمائندے کی قانونی ذمہ داری ہوگی۔ لائحہ عمل کے مطابق اگر سرکاری ادارے نے کسی خاص مقصد سے کسی متعلق نجی معلومات جمع کی ہوں اور نجی معلومات اس مقصد کے لیے محفوظ کرنے کی ضرورت نہ رہی ہو تو ایسی صورت میں بھی نجی معلومات تلف کرنا ہوں گی۔

لائحہ عمل میں وضاحت کی گئی ہے کہ اگر کسی شخص کے حوالے سے نجی معلومات اس کی منظوری سے جمع کی گئی ہوں اور اس نے اپنی منظوری واپس لے لی ہو تب بھی اس سے متعلق نجی معلومات تلف کرنا ہوں گی۔ اس حوالے سے یہ وضاحت بھی ہے کہ نجی معلومات اسی صورت میں تلف کرنا ضروری ہوگا جبکہ انہیں حاصل کرنے اور رکھنے کا واحد قانونی جواز متعلقہ شخص کی منظوری ہو۔

لائحہ عمل میں نجی معلومات کے حوالے سے افراد کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ سرکاری ادارے میں خود کے حوالے سے جمع ڈیٹا تک رسائی حاصل کرے۔ اپنے ڈیٹا کی کاپی حاصل کرنے کی درخواست بھی کرسکتا ہے۔ لائحہ عمل میں تحریر ہے کہ اگر کسی سرکاری ادارے کے پاس اس کی نجی معلومات غلط درج ہوں تو وہ متعلقہ ادارے سے درخواست کرسکتا ہے کہ اس کے ڈیٹا میں غلط معلومات درست کی جائیں۔