ریاض۔19اگست (اے پی پی):سعودی ماہر سماجیات طلال الناشری نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں ساڑھے 3 لاکھ مطلقہ خواتین ہیں،معاشرے میں طلاق کے بڑھتے ہوئے واقعات پر ریسرچ کی ضرورت ہے۔ سعودی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی ماہر سماجیات نے میڈیا سے گفتگو مین بتایا کہ 2022 کے حوالے سے محکمہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں مطلقہ خواتین کی تعداد ساڑھے تین لاکھ ہوچکی ہےجواعداد وشمار الارمنگ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مطلقہ خواتین کی تعداد اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ یونیورسٹیوں کے ماہرین ذہنی اور سماجی پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر طلاق کے اسباب دریافت کریں اور صورتحال کا گہرائی اور گیرائی سے جائزہ لیں۔انہوں نے کہا کہ یہ جاننے کی کوشش کریں کہ آخر طلاق کی شرح اتنی زیادہ کیوں بڑھ رہی ہے۔
مسئلے کا کیا حل ہو سکتا ہے اور طلاق کے بڑھتے ہوئے واقعات کو کیسے روکا جا سکتا ہے۔ طلال الناشرینے کہا کہ اس بات کی ضرورت ہے کہ شادی سے قبل منگنی کرنے پر خصوصی کورس کرائے جائیں۔ نئے جوڑے کو رشتہ زوجیت کی اہمیت، ضرورت اور اسے برقرار رکھنے میں معاون محرکات سے آگاہ کیا جائے۔