سعودی عرب میں وژن 2030 کے تحت ثقافتی ہم آہنگی اور شمولیت کے فروغ کے لیے "عالمی ہم آہنگی” اقدام کا آغاز

199
Ministry of Information of Saudi Arabia
Ministry of Information of Saudi Arabia

خرم شہزاد

ریاض۔1نومبر (اے پی پی):سعودی وزارت اطلاعات نے السویدی پارک میں وژن 2030 کے اہداف کے اہم ستون ’’کوالٹی آف لائف‘‘ پروگرام کے تحت "عالمی ہم آہنگی”اقدام کا آغاز کردیا ہے۔یہ اقدام سعودی عرب میں رہائش پذیر مختلف برادریوں کی متنوع زندگیوں کی عکاسی کرے گا اور معاشرتی و ثقافتی انضمام کی صورت حال کو اجاگر کرتے ہوئے ایک جامع اور متحرک معاشرے کے قیام کے لیے مملکت کے عزم کی نمائندگی کرے گا۔’’گلوبل ہارمنی‘‘ کے ذریعے وزارت کا مقصد مختلف ثقافتی اور سماجی زاویوں سے زندگی کی جامع تصویر پیش کرنا ہے، جہاں مقامی لوگوں کے تجربات، پیشہ ورانہ کامیابیاں، خاندانی زندگی، سماجی میل جول، تفریحی سرگرمیاں اور اقتصادی کردار کو نمایاں کیا جائے گا جو سعودی معاشرے کے بھرپور تنوع کی جھلک پیش کرتے ہیں۔ی

ہ اقدام سرکاری اور نجی شعبوں کی کوششوں کو بھی اجاگر کرتا ہے، جن کے ذریعے سعودی شہروں میں زندگی کے معیار کو بہتر بنایا جا رہا ہے، جیسے کہ عوامی خدمات کی بہتری، تفریحی سہولیات کی توسیع اور ثقافتی تبادلوں کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔اس اقدام میں جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے ساتھ ایک خصوصی شراکت بھی شامل ہے جس نے جاری ریاض سیزن کے تحت مختلف ثقافتی اور فنون لطیفہ کے پروگراموں کا اہتمام کیا ہے،یہ پروگرام سعودی عرب کی ثقافت اور مہمان نوازی کو اجاگر کرتے ہیں اور بین الاقوامی میڈیا کو مدعو کرتے ہیں کہ وہ مملکت کی رنگا رنگ زندگی کا تجربہ کریں اور اس کی عکاسی کریں۔

اس اقدام کے ایک اہم حصے کے طور پر’’ ریاض سیزن ‘‘ جو اکتوبر سے مارچ تک ہر سال منعقد ہونے والا ثقافتی اور کھیلوں کا پروگرام ہے ، اس وقت سعودی عرب میں مقیم نو ممالک بھارت، فلپائن، انڈونیشیا، پاکستان، یمن، سوڈان، اردن، لبنان، شام، بنگلہ دیش، اور مصرکی نمایاں کمیونٹیز کی ثقافتوں کو پیش کر رہا ہے۔13 اکتوبر سے شروع ہونے والے 49 دنوں پر مشتمل اس پروگرام میں مختلف ثقافتی، موسیقی اور تفریحی مظاہرے شامل ہیں جو بین الثقافتی سمجھ بوجھ اور باہمی احترام کو فروغ دیتے ہیں۔ان پروگراموں میں روایتی کھانوں، دستکاریوں اور مختلف پرفارمنسز کا جشن منایا جا رہا ہے جو سعودی باشندوں اور مہمانوں کو ثقافتی ورثے کی ایک منفرد جھلک فراہم کرتے ہیں۔ خاندانی میلوں سے لے کر انٹرایکٹو آرٹ نمائشوں اور لائیو کنسرٹس تک، ریاض سیزن کا ثقافتی شوکیس سعودیوں اور تارکین وطن دونوں کے لیے ثقافتی تعلقات قائم کرنے اور ایک دوسرے کے ساتھ جڑنے کا ایک نادر موقع فراہم کرتا ہے۔

سعودی وزارت اطلاعات کا ‘گلوبل ہارمنی’ اقدام ویژن 2030 کے مطابق مملکت کی اس خواہش کی عکاسی کرتا ہے کہ ایک خوشحال اور جامع معاشرہ تشکیل دیا جائے، جہاں مختلف پس منظر کے لوگ سعودی معاشرے کا حصہ بن کر ترقی کر سکیں۔جاری ریاض سیزن اور اس کی کثیر الثقافتی سرگرمیاں بین الاقوامی تعاون اور بین الثقافتی مکالمے کے لیے سعودی عرب کے عزم کی علامت ہیں، جب کہ مملکت اپنی سرحدیں دنیا کے لیے مزید کھول رہی ہے۔اس اقدام کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے توقع کی جا رہی ہے کہ یہ سعودی عرب کے معاشرتی اور ثقافتی منظرنامے پر دیرپا اثرات چھوڑے گا اور ویژن 2030 کے تحت ایک ہم آہنگ اور ثقافتی طور پر بھرپور معاشرہ بنانے کی مملکت کی خواہشات کی عکاسی کرے گا۔