ریاض ۔11جولائی (اے پی پی):سعودی عرب کے قومی مرکز برائے نصاب اور وزارت تعلیم نے فیصلہ کیا ہے کہ نئے تعلیمی سال سےتمام تعلیمی مراحل میں مصنوعی ذہانت کا مضمون شامل کیا جائے گا۔اخبار 24 کے مطابق وزارت تعلیم اور نصاب مرتب کرنے والے قومی مرکز نے منسٹری آف ٹیلی کمیونیکشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی ’سدایا‘ کے اشتراک سے نئی تعلیمی پالیسی کااعلان کیا ہے جس کا اطلاق سال 2025 – 2026 کے لیے کیا جائے گا۔
نئے تعلیمی منصوبے کے تحت طلبا و طالبات کو ابتدائی مراحل سے ہی ڈیجیٹل تعلیمی ضروریات سے آگاہی فراہم کی جائے گی تاکہ انکی صلاحیتوں کو پروان چڑھایا جاسکے۔نئے نصاب تعلیم میں اس بات کا خیال رکھا جائے گا کہ مرحلہ وار مصنوعی ذہانت کے مضامین مرتب کیے جائیں جو ابتدا سے لے کر ڈگری کلاسز تک ہوں ۔
واضح رہے ’سدایا‘ کی جانب سے وزارت تعلیم اور قومی مرکز برائے نصاب کے اشتراک سے میٹرک کے طلبا کے لیے تجرباتی طورپر ’مصنوعی ذہانت کا تعارف‘ کے عنوان سے مضمون متعارف کرایا تھا جس کی کامیابی کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسے بطور مضمون تمام تعلیمی مراحل کے لیے شامل کیا جائے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے مملکت میں مصنوعی ذہانت کی تعلیم کو نہ صرف فروغ ملے گا بلکہ یہ مستقبل کے تقاضوں کے عین مطابق بھی ہوگا۔