اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہےکہ سمگلنگ میں ملوث عناصر اور ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی،اس میں ملوث عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی کریں گے اور انہیں قرارواقعی سزائیں دیں گے،ایف آئی اے اور وزارت داخلہ میں ہاٹ لائن قائم کررہے ہیں،ذخیرہ اندوزوں اور سمگلنگ میں ملوث عناصر کی اطلاعات دینے والوں کے لئے انعامات کا اعلان کرنے جارہے ہیں۔
اتوار کو پی آئی ڈی میں نگران وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ایک ہفتہ سے سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف مہم چل رہی ہے،اس میں بہت کامیابیاں مل رہی ہیں،ہزاروں میٹرک ٹن چینی اور یوریا برآمد کیں،ڈالر کے کاروبار سے متعلق ہنڈی حوالہ کے خلاف بھی ملک گیر مہم جاری ہے اور اب تک چالیس سے پچاس تک لوگ پکڑے گئے ہیں۔اس وجہ سے ملک بری طرح متاثر ہواہے۔
آپریشن کے بعد مافیا نے شوگر اور گندم کی ذخیرہ اندوزی شروع کردی تاکہ مارکیٹ میں اس کی قلت ہو،اور وہ اپنی من پسند قیمتیں مقرر کریں۔ان کے خلاف بھی کریک ڈائون شروع کیاگیا ہے۔انہوں نے کہا میڈیا کے ذریعے ان کے لئے واضح پیغام ہے کہ پاکستان اور اوراس کے شہری ہمارے لئے اہم ہیں۔ریاست ایسے عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے گی اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے خلاف شدید کریک ڈائون کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ حکومت نے کرلیا ہے تمام ادارے اور صوبائی حکومتوں نے یہ عہد کیا ہے کہ ان برائیوں کے خلاف آخری حد تک جائیں گے۔
ان کی وجہ سے ہمارا ملک زخمی ہے۔انہوں نے کہا کہ سمگلنگ کے بعد اب ذخیرہ اندوزی شرمناک ہے۔یہ پاکستان کے لوگوں کو متاثر کرنا چاہتے ہیں۔ہم ہر غیر قانونی کام کے پیچھے جائیں گے۔میڈیاریاست کا اہم ستون ہے اس کی ملک کو ضرورت ہے کہ ہمارا پیغام ان تک پہنچائے۔انہوں نے کہا کہ ہم پرائس منی کا اعلان کرنے جارہے ہیں،عام پاکستانی ہمیں بتائیں کہ کہاں سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی ہورہی ہے،غیر قانونی تارکین کے حوالے سے اطلاعات بارے بھی انعامی رقم رکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لئے امن وامان اوردہشت گردی کے چیلنج ہیں پاکستان کی عوام نے اس کے خلاف بڑی قربانیاں دی ہیں اب معاشی صورتحال کے حوالے سے اسی طرح کردار کی ضرورت ہے۔
ذخیرہ اندوزوں کو گرفتار کریں گے۔ان کے خلاف مقدمات درج ہوں گے۔ان کو قرار واقعی سزائیں دلائیں گے۔ڈالرچھپا کر رکھنے والوں کے خلاف بھی ایجنسیاں کوشاں ہیں ان کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا۔میڈیا ہماری مدد کرے۔ایف ائی اے میں ایک ہاٹ لائن و ٹال فری نمبر دے رہے ہیں اس پر کوئی بھی پاکستانی ہمیں اطلاع دے سکتا ہے۔وزارت داخلہ میں بھی ہاٹ لائن قائم کررہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئی جتنی بڑی مچھلی ہو اسے نہیں چھوڑیں گے ہم پاکستان کی بہتری کے لئے آخری حد تک جائیں گے۔
ایف آئی اے نے 48 چھاپے مارے ہیں،59 گرفتاریاں اور 48 ایف آئی آرز درج ہوئی ہیں ان کے خلاف ثبوت بھی پیش کریں گے اور معاشرے کے اس ناسور کی تفصیلات بھی جاری کریں گے۔تاکہ لوگ اس کو جان سکیں کہ اس کی وجہ سے پاکستان کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔انہیں میں دہشت گردوں سے بڑادہشت گرد سمجھتا ہوں۔یہ آپ کے اندر بیٹھ کر ملک کے خلاف سازش کررہے ہیں،ملک کے کمزور ہونے کا سبب یہی لوگ ہیں ان کے لئے کوئی معافی نہیں ہے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ملک کے چپہ چپہ کی حفاظت کررہے ہیں چترال میں حملہ کا بھرپور جواب دیا ہے اور چترال کے لوگوں نے مسلح افواج کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔فوج اورعوام کوالگ کرنے کی سازش کو ان لوگوں نے ناکام بناکر ثبوت دیا ہے کہ وہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔بندوق اورتشددکے زور پرکسی کونہ ایجنڈا مسلط کرنے دیں گے اور نہ اپنا ایک انچ کسی کو دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک پالیسی تشکیل دے دی ہے،ایس آئی ایف سی نے اس کی منظوری دے دی ہے اب کابینہ نے اس کی منظوری دینی ہے۔
غیر قانونی تارکین خواہ کسی ملک کے بھی ہوں وہ غیر قانونی طور پرنہیں رہیں گے،انہیں ان کے ملک بھیجا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم ہفتہ وار سمگلنگ اورذخیرہ اندوزی کے حوالے سے تفصیلات جاری کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ ہر پیر کواس کی تفصیل شئیر کریں۔انہوں نے کہا کہ فورسز میں کوئی ایسا کام کرے گا یا اس کام میں ملوث ہوگا تو اس کو نشان عبرت بنائیں گے۔
ہنڈی حوالہ میں ملوث کوئی نہیں بچے گا۔افغانستان کی موجودہ حکومت نے دوحہ معاہدہ میں یہ وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ٹی ٹی پی کے حملہ آور افغانستان سے حملہ آور ہوئے۔جو بھی ایسی حرکت کرے گا اس کودیا جانے والا جواب نظر آئےگا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا محدود دورانیہ ہے۔ڈیرہ بگٹی کے چھ بچے دہشت گردوں کے چنگل میں ہیں ان کے خلاف کارروائی ہورہی ہے توقع ہے کہ جلد انہیں بازیاب کرائیں گے۔انہیں بی ایل اے کے دہشت گردوں نے اغواہ کیا ہے۔یہ ہمارے اپنے بچے ہیں۔ان کی بازیابی تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔