اسلام آباد۔26جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت بے حسی کا شکار ہو چکی ہے، اسے عوام سے نہیں بلکہ کرپشن کے پیسے بچانے سے محبت ہے، ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ سندھ حکومت بلدیاتی ایکٹ واپس لے، صوبائی حکومت جب تک بلدیاتی ایکٹ کالا قانون واپس نہیں لیتی احتجاج جاری رہے گا۔
بدھ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ سندھ حکومت 2021ءبلدیاتی ایکٹ واپس لے، صوبائی حکومت نے متنازع ایکٹ کے ذریعے منتخب بلدیاتی نمائندوں سے تمام اختیارات چھین لئے ہیں، 18ویں ترمیم کے بعد وہ تمام اختیارات جو وفاق سے صوبوں کو ملے تھے وزیراعلی سندھ نے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ وہ تمام اختیارات نچلی سطح پر منتقل کئے جائیں تاکہ گراس روٹ لیول پر ترقی ہو سکے۔
سید امین الحق نے کہا کہ سندھ حکومت نے نچلی سطح پر اختیارات منتقل کرنے کے بجائے ایک منظم طریقے سے وہ تمام ادارے جو پہلے بلدیہ عظمی کے پاس ہوتے تھے ان سے بھی تمام اختیارات چھین لئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے بلدیاتی ایکٹ کو مسترد کر دیا ہے، ایم کیو ایم پاکستان نے ہمیشہ عوام کے حق میں بات کی ہے، ہم نے بلدیاتی ایکٹ کی واپسی کے حوالے سے جمہوری طریقہ کار اپنایا، پہلے اسمبلی میں اس ایکٹ کی مخالفت کی، پھر چھوٹے چھوٹے مظاہرے کئے اور اب ہم نے وزیراعلی ہائوس کی طرف مارچ کیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان پرامن سیاسی جماعت ہے جو پاکستان کے آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنی سیاسی جدوجہد کر رہی ہے، ہم عدم تصادم اور عدم تشدد پالیسی پر کاربند رہ کر جدوجہد کر رہے ہیں، پولیس کی طرف سے شدید رکاوٹ تھی اور ہمارے کارکنوں پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا لیکن کارکنان پرامن طریقے سے وزیراعلی ہائوس پہنچے، ہم نے بات چیت کے دروازے کبھی بند نہیں کئے کیونکہ بات چیت کے ذریعے ہر مسئلے کا حل نکالا جا سکتا ہے، سندھ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مظاہرین سے بات کرے اور کالا قانون واپس لے۔