سندھ حکومت نے بلدیاتی نظام پر شب خون مارتے ہوئے کالا بلدیاتی قانون عجلت میں سندھ اسمبلی سے پاس کرایا، حلیم عادل شیخ اور خرم شیرزمان کی میڈیا سے گفتگو

90

کراچی۔3دسمبر (اے پی پی):سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی نظام پر شب خون مارتے ہوئے کالا بلدیاتی قانون عجلت میں سندھ اسمبلی سے پاس کرالیا، بلدیاتی بل کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے، سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیر زمان نے مشترکہ پٹیشن سندھ ہائی کورٹ میں اپنے وکلاء کے ہمراہ پہنچ کر جمع کرادی، پٹیشن میں چیف سیکریٹری سندھ ، اسپیکر سندھ اسمبلی،سیکریٹری لوکل گورنمنٹ ، سیکریٹری قانون اورچیف الیکشن کمشنرکو فریق بنایا گیا ہے۔ اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی سدرہ عمران بئریسٹر مرتضیٰ مہیسر،عدنان اسماعیل، کیو محمد حاکم، ایڈووکیٹ ریاض آفندی ، انور کمال انصاف لائیرز فورم کے وکلاء بھی ہمراہ موجود تھے۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ایک اور شب خون مار کر بل پاس کیا ہے، سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل آئین پاکستان کے آرٹیکل 7-8-17-32-140A کی خلاف ورزی ہے اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنے کی بجائے سندھ حکومت نے اختیارات چھین لیے ہیں، سندھ اسمبلی میں چوروں کی طرح بل پیش کرکے اسے ایک دن میں پاس کرایا گیا، اس بل کی بنیاد ہی چوری پر مبنی ہے، این ایف سی کے تحت انہیں پیسہ چاہیے اور پی ایف سی دینے کے لیے تیار نہیں، سندھ کے اسپتالوں میں سہولیات نہیں کتے گھوم رہے ہوتے ہیں، اپنے اسپتال انہوں نے این جی اوز کے حوالے کئے ہوئے ہیں، لوکل گورنمنٹ سے صحت کا نظام چھین لیا گیا ہے، برتھ اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ کا بھی حق چھین لیا گیا ہے، ایک اختیار لوکل گورنمنٹ کے پاس رہ گیا کہ وہ پبلک ٹوائلٹ پر ٹیکس لگاسکتے ہیں۔

سیکریٹ بیلٹ کے ذریعے پیپلزپارٹی نے ایک اور چور دروازہ کھولا ہے، سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی کے بیٹے نے ہارس ٹریڈنگ کی، سندھ اسمبلی سے اراکین کو اغوا کیا گیا دو ایم پی ایز کو لوٹا بنایا گیا جس شخص کو کوئی ووٹ نہ دے وہ بھی میئر اور چیئرمین بن سکتا ہے، مرتضٰی وہاب کی عمران اسماعیل نے ضمانت ضبط کرائی وہ ایک یوسی بھی نہیں جیت سکتے، اس کے لیے راستہ بنایا جارہا ہے، پیسے کے ذریعے وہ میئر بن سکتے ہیں، یہ کالا قانون ہے، لوکل گورنمنٹ کے نظام پر قبضہ کرنے کی سازش ہے، پیپلزپارٹی کراچی پر قبضہ کرنے کی سازش کررہی ہے، واضح لکھا ہوا ہے کہ اگر اربن اور رورل علاقوں کی حدبندیاں تبدیل کرنی ہیں تو پہلے نوٹس دینا پڑے گا، اخبار میں اشتہار دینا پڑے گا، عوام کی رائے لینا پڑے گی۔

انہوں نے بل پاس کراکے حیدرآباد کے اربن ایریاز کو رورل اور رورل ایریاز کو اربن میں تبدیل کردیا، پورا سندھ اس معاملے پر سراپا احتجاج ہے، پیپلزپارٹی کو پتہ ہے کہ کرمنل حکومت اور کرپشن کی وجہ سے انہیں ووٹ نہیں ملنا۔ اس لیے انہوں نے اپنے وڈیرانہ، سردارانہ، زردارانہ نظام کو سندھ میں لوگو کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیسے کے ذریعے یہ سندھ کے لوکل گورنمنٹ کے نظام پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، ہم اس بل کے خلاف آج عدالت میں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل خلاف قانون، آئین اور جمہوریت کی روح کے متصادم ہے۔ تعمیراتی آرڈینینس کی فارمیشن ایک ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں بنائی جارہی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ حاضر سروس جج کو اس میں لگایا جائے۔

پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیرزمان نے کہا کہ اس بل کا نام ہی دو نمبر بل ہے، ہر سیاسی جماعت اور ایوان نے اس بل کو مسترد کردیا ہے، پیپلزپارٹی خوفزدہ ہے گھبراہٹ کا شکار اس جماعت نے عجلت میں جمہوریت کا گلہ گھونٹا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم الیکشن کی شفافیت کے لیے الیکٹرانک ووٹر مشین لے آئے ہیں تاکہ کوئی دھاندلی کاشور نہ کرے، دوسری جانب بلاول ہیں جو آرڈینینس لارہے ہیں کہ ہر دو نمبر شخص میئر اور چیئرمین بن جائے، سیکریٹ بیلٹ کے ذریعے پیپلزپارٹی اپنے دو نمبر شخص کو میئر لانا چاہتی ہے، خفیہ رائے شمارے سے پیپلزپارٹی سینیٹ کی طرح ہارس ٹریڈنگ کرے گی، سندھ میں ٹی ایم اوز پیپلزپارٹی کے لوگوں کے گھروں کے خرچے چلاتے ہیں، دیہی علاقوں کا نظام اب شہری علاقوں پر مسلط کیا جاتا ہے۔

پیپلزپارٹی مکمل گھبراہٹ کا شکار ہے، اگر ایک نمبر قانون ہوتا تو اسے اسمبلی میں پیش کیا جاتا، کمیٹی بنائی جاتی، بل پیش کیا اور فوری طوطے کی طرح پاس کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے ملک میں پنجاب کے پی گلگت کشمیر، بلوچستان آگے بڑھ رہا ہے لیکن سندھ کے لوگوں کی سسکیاں چل رہی ہیں اگر یہ بل تبدیل نہیں کیا گیا تو ہم ان کا وہ حشر کریں گے کہ ان کی پشتیں بھی پچھتائیں گی، ہم وکلاء اور شہریوں کو لیکر سڑکوں پر آئیں گے، اگر ہم نے کردار ادا نہیں کیا تو اس صوبے کی عوام ہم سے پوچھے گی۔