سندھ حکومت کی جانب 6 ارب روپے کی 16 ہزار ڈیسکیں مارکیٹ سے کئی گناہ زیادہ نرخ پر خرید کر 3 ارب روپے کا ٹیکہ لگایاجارہا ہے، حلیم عادل شیخ

54

کراچی۔14ستمبر (اے پی پی):سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کہا کہ جو ڈیسک سندھ حکومت 29 ہزار روپے میں خرید رہی ہے وہ 5 ہزار روپے میں خرید کراسمبلی لایا ہوں ،6 ارب روپے کی 16 ہزار ڈیسکیں مارکیٹ سے کئی گناہ زیادہ نرخ پر خرید کر 3 ارب روپے کا ٹیکہ لگایاجارہا ہے،سندھ حکومت کے وزیر تعلیم اپنی ڈیسک لیکر آئے اور اسمبلی میں دکھائیں کہ کس معیار کی بنیاد پر اتنی مہنگی ڈیسکیں خریدی جارہی ہیں، کیا سندھ حکومت کی ڈیسک سونے سے بنی ہوئی ہیں؟۔ تحریک انصاف کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے احاطے میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا کہ 16 لاکھ ڈیسکیں سندھ حکومت کے ایک وزیر نے خریدنے کی منظوری دی تھی، لالو کھیت کی فرنیچر مارکیٹ سے میں یہ ڈیسک خرید کرآیا ہوں،سندھ حکومت 23 ہزار اور 29 ہزار کی ایک ڈیسک خرید رہی ہے،کئی گنا زیادہ سرکاری ریٹ لگا کر کرپشن کی جارہی ہے،ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کا شکر گزار ہوں جس نے ڈیسکوں کی کرپشن پر نشاندہی کی، ڈیسکوں کی خریداری میں 3 ارب سے زیادہ کرپشن کی جارہی ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اس کرپشن میں صوبائی وزیر کا بھائی اور دوسرے وزیر کا بیٹا شامل ہیں، اس کرپشن کو روکنے کے لئے بڑے پیمانے پر تحقیقات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کا شکر گذار ہوں جنہوں نے نشاندہی کر کے معاملہ اٹھایا، 3500 کی ڈیسک 23 ہزار میں خریدی جارہی ہے، 5000 ہزار والی ڈیسک 29 ہزار میں خریداری جارہی ہے بہت ظلم ہورہا ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت میں صرف وزیروں کے چہرے بدلتے رہتے ہیں کرپشن ایک طے شدہ فارمولے کے تحت کی جاتی ہے، میں اسی معاملے پر اسمبلی فلور پر بھی پوچھا لیکن مجھے اسمبلی فلور پر جواب نہیں دیا گیا،ہم اعلی علدیہ اور نیب سے اس کرپشن پر فوری نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہیں۔ انہوں کہا کہ سندھ کے لوٹے ہوئے ایک ایک پیسے کا حساب لیں گے۔