سورج مکھی جو خوردنی تیل کی پیداوار بڑھانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے ،ڈویژنل ڈائریکٹرمحکمہ زراعت عبدالحمید

177
ورائٹی ایویلیوایشن کمیٹی کا اجلاس،سورج مکھی کی چار نئی ہائبرڈزاقسام ممکنہ ماحولیات میں تجارتی کاشت کیلئے تجویز

فیصل آباد ۔ 26 ستمبر (اے پی پی):ڈویژنل ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری عبدالحمید نے کہا کہ سورج مکھی کا شمار اہم خوردنی تیلدار اجناس میں ہوتا ہے جوخوردنی تیل کی پیداوار بڑھانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے کیونکہ اس کے بیج میں 40سے45فیصد تک تیل ہوتا ہے جبکہ سورج مکھی کے تیل میں انسانی صحت کے لیے ضروری وٹامن اے، بی، ای اور کے پائے جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں سورج مکھی کی فصل کا دورانیہ 100سے 125دن ہوتا ہے اور کم مدت کی فصل ہونے کی وجہ سے اسے بڑی فصلات کے درمیانی عرصہ میں باآسانی کاشت کی جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہونے کے باوجود ہر سال اربوں روپے کا قیمتی زر مبادلہ صرف خوردنی تیل کی درآمد پرخرچ کرتا ہے اور گزشتہ کئی سالوں سے یہ صورت حال ملکی معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنتی چل آرہی ہے اس لیے سورج مکھی کی کاشت کو فروغ دے کرکاشتکار نہ صرف اپنی آمدنی میں اضافہ کرسکتے ہیں بلکہ اپنے ملک میں تیل کی درآمدپرخرچ ہونے والی کثیر زرمبادلہ کی رقم بھی بچاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خوردنی تیل میں ہم اس وقت تک خود کفیل نہیں ہوسکتے جب تک ہم روایتی تیل دار اجناس کے علاوہ غیر روایتی تیلدا ر اجناس جن میں سورج مکھی سرفہرست ہے کاشت نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ قومی وقار کا تقاضا ہے کہ ہمارے کاشتکار ملکی خود کفالت اور خود مختاری کے اصولوں پر عمل پیرا ہوتے ہوئے زیادہ سے زیادہ سورج مکھی کی کاشت کو یقینی بنائیں۔