سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں بارے توہین آمیز مواد اسرائیلی ایجنسی موساد کی جانب سے پھیلایا جا رہا ہے، علماءکرام اس سازش کو ناکام بنائیں،وفاقی وزیر مذہبی امو ر پیر نورالحق قادری کا اسلامی نظریاتی کونسل میں کنونشن سے خطاب

101
ریاست مدینہ جدید اسلامی فلاحی مملکت کا تصور اور اسلامی تاریخ کی اساس اور بنیاد ہے، وفاقی وزیرمذہبی امور پیرنورالحق قادری

اسلام آباد ۔ 11 اگست (اے پی پی) وفاقی وزیر مذہبی امو ر پیر نورالحق قادری نے انکشاف کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں کے بارے میں توہین آمیز مواد اسرائیلی ایجنسی موساد کی جانب سے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پھیلایا جا رہا ہے، آٹھ فقہوں میں سے کسی بھی فقہ کے ماننے والوں کو کافر قرار نہیں دیا جا سکتا، علماءکرام کا فرض ہے کہ وہ اس سازش کو ناکام بنائیں اور امت کے درمیان اتحاد پیدا کرنے کے لئے محراب و منبر کا استعمال کریں، اسلامی نظریاتی کونسل کی تیار کردہ سفارشات محراب و منبر تک پہنچنی چاہییں، حکومت ہر قیمت پر اپنی رٹ برقرار رکھے گی۔ منگل کو اسلامی نظریاتی کونسل میں مختلف مسالک کے ماننے والوں کے درمیان روابط کے عنوان سے منعقدہ کنونشن میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کچھ عرصہ سے سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوںکے بارے میں توہین آمیز گفتگو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پھیلائی جا رہی ہے۔ اس کے باوجود پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی چار عشروں پر محیط کوششیں ناکام ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سنی، شیعہ، اہلحدیث اور بریلیوں کو آپس میں لڑانے کی کوششیں بھی ناکام ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ناسمجھ لوگ بغیر سوچے سمجھے لگ گئے ہیں۔ پاکستان کو لسانی، مذہبی ، مسلکی اور علاقائی بنیادوں پر عدم استحکام کا شکار کرنے کی ہر سازش ناکام ہو چکی ہے۔ اب آخری کوشش شیعہ ، سنی ، بریلوی، دیوبندی اور سلفی کے درمیان کے فسادات پھیلانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل میں موساد کی ایک خاتون جعلی اکاﺅنٹ سے فرقہ وارانہ فسادات پھیلا رہی ہے ۔ اسرائیل میں بیٹھی وہ خاتون عائشہ کا نام استعمال کر رہی ہے اور یہ خاتون بہت اچھی عربی بولتی ہے اور فرقہ وارانہ مواد سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردیتی ہے اور اس کے بعد شیعہ اور سنی خود اس مواد کو پھیلاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس کنونشن کا مقصد یہ ہے کہ علماءکرام اور عوام کو اس سازش کے ہاتھوں استعمال ہونے سے بچایا جائے۔ فرقہ واریت کے خاتمے کے لئے متحدہ علما بورڈ پنجاب، ملی یکجہتی کونسل اور بین المذاہب ہم آہنگی کمیٹی نے الگ الگ کوششیں کی ہیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل ان ساری کوششوںکو یکجا کر کے نئے قومی چارٹر کی شکل دے۔