سوڈان غیر معمولی رفتار سے موت اور تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

106

جدہ ۔20جون (اے پی پی):سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے سوڈانی عوام کے لیے مملکت کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک سوڈانیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔انہوں نے جدہ مذاکرات کے ایک حصے کے طور پر متحارب فریقوں کے درمیان سعودی عرب اور امریکا کی ثالثی کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحران کے سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔

انہوں نے وڈیو کال کے ذریعے سوڈان سے متعلق امدادی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوڈانی عوام تشدد سے پیدا ہونے والے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے فوری مدد کے منتظر ہیں۔اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریش نے کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ سوڈان غیر معمولی رفتار سے موت اور تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے عطیہ دہندگان پر زور دیا کہ وہ آگے بڑھیں اور اس تباہی کو روکیں۔

سیکریٹری جنرل نے کہا مضبوط بین الاقوامی حمایت کے بغیرسوڈان تیزی سے لاقانونیت کا گڑھ بن سکتا ہےجس سے پورے خطے میں عدم تحفظ پھیل سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دارفور اور خرطوم کی صورت حال تباہ کن ہے۔لوگوں پر ان کے گھروں اور سڑکوں پر حملے کیے جا رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ دو ماہ سے بھی کم عرصے میں 20 لاکھ افراد اپنے گھروں سے بے دخل ہو کر سوڈان کے محفوظ علاقوں یا سرحدوں کے اس پار پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ 5لاکھ سے زیادہ افراد پہلے ہی سرحد پار کر کے ہمسایہ ممالک میں داخل ہو چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس تنازع کے شروع ہونے سے پہلے، سوڈان پہلے ہی انسانی بحران سے دوچار تھا اور یہ اب ایک تباہی کی شکل اختیار کر چکا ہے جس سے ملک کے آدھے سے زیادہ لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صورت حال کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ بحران کا خاتمہ کیا جائے اور اس کا واحد راستہ امن کی واپسی اور جمہوریت کی طرف منتقلی کے ذریعے سویلین حکمرانی کی بحالی ہے۔اس امدادی کانفرنس کا انعقاد اقوام متحدہ کے انسانی حقوق اور پناہ گزینوں کے اداروں کے ساتھ ساتھ مصر، جرمنی، قطر اور سعودی عرب کے علاوہ افریقی یونین اور یورپی یونین کی جانب سے مشترکہ طور پر کیا جا رہا ہے۔