اسلام آباد۔28فروری (اے پی پی):کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کی کوششوں میں سٹیٹ بینک کی قرضہ موخرو ری شیڈول کرنے کی سکیم کے تحت اب تک 6 کھرب 57 ارب 14کروڑ 10لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کے لئے موخر کر دیا گیا ہے۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالے سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد وشمارکے مطابق اصل زر کی ادائیگی ایک سال کے لئے موخر کرنے کی سکیم کے تحت 19 فروری 2021 تک سٹیٹ بینک کو 1,767,599درخواستیں موصول ہوئیں جن کے ذمہ واجب الادا قرضہ کا حجم 25 کھرب 39 ارب 22کروڑ40لاکھ روپے ہے، ان میں سے1,708,510درخواستوں کی منظوری دی گئی ہے اور 6 کھرب 57 ارب 14کروڑ 10لاکھ روپےمالیت کے قرضوں کو ایک سال کے لئے موخرکردیا گیا۔
اسی طرح اس سکیم کے تحت 2 کھرب 35 ارب 84کروڑ 10 لاکھ روپے سے زیادہ کے قرضوں کی ری سٹرکچرنگ،ری شیڈولنگ کی منظوری دی گئی ہے۔اس سکیم کے تحت صارف کو قرض کا اصل زر ایک سال موخر کرنے کی مشروط اجازت دے دی گئی ہے۔ یہ سہولت ان صارفین کے لئےہے جن کی ادائیگی 31 دسمبر 2019 تک باقاعدہ ہوچکی ہو،قرض ادائیگی موخر کرنے پر بینک کوئی فیس یا سود چارج نہیں کرتے۔ بینکس اس دوران صرف سود یا منافع کی وصولی کر سکیں گے جو صارفین سود یا منافع کی رقم ادا نہ کرسکیں وہ ری سٹرکچر کی درخواست کرسکتے ہیں۔ قرضوں کو موخر یا ری شیڈول کرنے سے کریڈٹ ہسٹری متاثر نہیں ہوتی۔