اسلام آباد۔22نومبر (اے پی پی):سٹیٹ بینک نے اپنی طرف سے کی گئی افراط زر بارے پیشین گوئی کی بعض ذرائع ابلاغ کی طرف سے غلط تشریح کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مالی سال 2022 کے لئے اس کی اوسط افراط زر بارے پیش گوئی جو 7 سے 9 فیصد ہے، کو افراط زر کا ہدف بتایا جا رہا ہے اور اس کا موازنہ دیگر ممالک میں افراط زر کے ہدف کے ساتھ کیا جا رہا ہے جو درست نہیں۔
پیرکوسٹیٹ بینک کے ترجمان نے ٹویٹرپرجاری بیان میں کہاہے کہ ملک میں افراط زر بارے بینک کی پیش گوئی رواں مالی سال کے لئے اس کے تخمینے کی عکاس ہے ۔
دوسری طرف ملک میں افراط زر کے ہدف کا تعین حکومت کرتی ہے جو 5 سے 7 فیصد ہے۔اس ہدف کو میڈیم ٹرم میں حاصل کیا جانا ہے اور منسلکہ مالیاتی پالیسی اسی میڈیم ٹرم جو آئندہ 18 سے 42 ماہ پر محیط ہے، میں افراط زر کے ہدف سے جڑی ہے ۔