سپریم کورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب کیس پر تین رکنی بنچ کے بجائے فل بنچ تشکیل دیا جائے، وفاقی وزیر شازیہ مری اور مرتضی وہاب کی مشترکہ پریس کانفرنس

کراچی ۔24جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ اور پی پی پی پی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات شازیہ مری اور وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق کیس پر سپریم کورٹ کے فل کورٹ بینچ کی تشکیل کے بعد میرٹ پر فیصلے کے لیے پر امید ہیں ۔ اتوار کو یہاں محکمہ آرکائیوز میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپنے من پسند فوائد کے لیے اداروں پر دباؤ ڈال رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں نظریہ ضرورت کی بنیاد پر کیے گئے فیصلوں نے ہمیشہ ملک کے لیے مسائل پیدا کیے ہیں۔ شازیہ مری نے کہا کہ ان کی نظریں لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے سپریم کورٹ پر ہیں کیونکہ یہ اہم کیس ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کی توجہ کیس اور اس کے فیصلے پر مرکوز ہے۔ وفاقی وزیر نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ 3 رکنی بنچ کے بجائے لارجر بنچ تشکیل دیا جائے۔ شازیہ مری نے کہا کہ عمران خان کا نفسیاتی چیک اپ ضرور کرایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کو بچانے کے لیے پی ٹی آئی کے سربراہ کو لگام ڈالنی ہوگی۔

پی پی کی رہنماء شازیہ مری نے کہا کہ عمران خان نے اپنے من پسند نتائج حاصل کرنے کے لیے ہمیشہ تشدد کا سہارا لیا ہے۔ عام انتخابات کے انعقاد سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ہمیشہ الیکشن کے لیے تیار رہتی ہیں لیکن اس بات پر زور دیا کہ انتخابات سے قبل اصلاحات ضروری ہیں۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آرٹیکل 63-A ان دنوں بحث کا مرکز ہے اور آئین میں پارلیمانی پارٹی لیڈر کے بجائے پارٹی سربراہ کا واضح طور پر لکھا گیا ہے ۔انہوں نے عمران خان کو موجودہ دور کا ہٹلر قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے خط پر 20 اراکین پنجاب اسمبلی کو ڈی سیٹ کیا گیا اور اب چوہدری شجاعت کے خط پر مختلف ہدایات جاری کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہئے ۔کراچی میں بارش کے پانی کے کھڑے ہونے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ اور ان کی کابینہ کے ارکان صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے سڑکوں پر ہے اور انہوں نے خود بھی پانی کی نکاسی کے لیے مختلف مقامات کےدورے کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ منفی چیزوں کی بجائے مثبت چیزوں کو بھی اجا گر کیا جائے۔