پشاور۔ 18 فروری (اے پی پی):سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی سے وائس چانسلر پشاور یونیورسٹی نےسپیکر چیمبر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر اسپیشل سیکرٹری برائے ایڈمن سید وقار شاہ، رکن صوبائی اسمبلی نثار باز، یونیورسٹی کے امتحانی شعبے کے افسران اور اسمبلی سیکرٹریٹ کے ایڈمن برانچ کے افسران بھی موجود تھے۔ملاقات کا بنیادی مقصد خیبرپختونخوا اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین کی تعلیمی اسناد، ڈگریوں اور ڈی ایم سیز کی جانچ پڑتال تھا تاکہ کسی بھی ممکنہ جعلی یا مشکوک اسناد کی نشاندہی کی جا سکے۔
اس اقدام کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ صرف مستند، قابل اور تعلیم یافتہ افراد اسمبلی سیکرٹریٹ کے کلیدی عہدوں پر فائز ہوں، جس سے اس کے انتظامی امور میں بہتری اور کارکردگی میں اضافہ ہو سکے۔اس موقع پر سپیکر بابر سلیم سواتی نے کہا کہ ایک قانون ساز ادارے کے طور پر خیبرپختونخوا اسمبلی کو دیگر اداروں کے لیے ایک مثال ہونا چاہیے، بدقسمتی سے اسمبلی کئی دہائیوں تک بغیر کسی باضابطہ ایکٹ کے کام کرتی رہی، جس کی وجہ سے مختلف مسائل پیدا ہوئے۔
ان مسائل کے حل کے لیے ایک نیا ایکٹ متعارف کروا کر اس کی منظوری دی گئی، جس میں اسمبلی اراکین اور افسران کی قابل قدر کاوشیں بھی شامل تھیں۔سپیکر نے مزید کہا کہ اگرچہ بدعنوانی کو مکمل طور پر ختم کرنا چیلنج ہے لیکن اس میں نمایاں کمی ضرور لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسمبلی میں یونیورسٹی حکام کو مدعو کرنے کا بنیادی مقصد شفافیت کو یقینی بنانا تھا۔ اس اقدام کے تحت ملازمین کی تعلیمی اسناد کو سپیکر چیمبر میں متعلقہ حکام کے حوالے کیا گیا جبکہ اس عمل کی نگرانی کے لیے اسمبلی سیکرٹریٹ کے ایڈمن سیکشن کا ایک افسر بھی تعینات کیا گیا تاکہ شفافیت کو ہر ممکن حد تک یقینی بنایا جا سکے۔
بابر سلیم سواتی نے اس بات پر زور دیا کہ جانچ پڑتال کے اس عمل کو کم سے کم وقت میں مکمل کیا جائے تاکہ خیبرپختونخوا اسمبلی سیکرٹریٹ میں صرف دیانت دار، اہل اور تعلیم یافتہ افراد ہی اپنی خدمات انجام دیں۔ اس اقدام سے اسمبلی کے انتظامی معاملات میں بہتری آئے گی اور شفاف اور معتبر نظام کو فروغ حاصل ہوگا۔