باکو۔7جولائی (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر قیادت پارلیمانی وفد نے آذربائیجان کی ملی مجلس کی سپیکر صاحبہ غفارووا سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات ، پارلیمانی روابط کو مزید مستحکم بنانے سمیت دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ پیر کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق سپیکر سردار ایاز صادق نے دورہ آذربائیجان کی دعوت دینے اور پرتپاک میزبانی پر صاحبہ غفارووا کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے بین الاقوامی اور علاقائی معاملات پر آذربائیجان کے اصولی اور ثابت قدم مؤقف کو سراہا، بالخصوص جموں و کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کی حمایت، بھارت کی حالیہ اشتعال انگیزیوں، غزہ میں جاری انسانی المیے، اور ایران-اسرائیل کشیدگی کے تناظر میں آذربائیجان کے دوٹوک اور جرأت مندانہ مؤقف کو قابلِ تحسین قرار دیا۔سپیکر سردار ایاز صادق نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کے آذربائیجان کے آزاد شدہ علاقوں کے حالیہ دورے کو انتہائی اہم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس دورے میں مختلف ممالک کے سربراہان کی شرکت نے آذربائیجان کی فتح کے حق میں بین الاقوامی برادری نے جانب سے یکجہتی کا پیغام دیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی قیادت میں قومی اسمبلی نے دو اہم قراردادیں متفقہ طور پر منظور کیں۔ پہلی قرارداد میں آرمینیا کی جانب سے آذربائیجانی شہریوں پر حملوں اور نگورنو کاراباخ میں کی جانے والی فوجی کارروائیوں کی شدید مذمت کی گئی جبکہ دوسری قرارداد آذربائیجان کی فتح اور مقبوضہ علاقوں کی بازیابی کے بعد منظور کی گئی جس میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا گیا۔انہوں نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور عالمی فورمز پر اس کی اجتماعی مذمت کو ناگزیر قرار دیا۔
سپیکر سردار ایاز صادق نے خطے میں رابطوں اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گوادر بندرگاہ علاقائی تجارت اور اقتصادی تعاون کے فروغ کے لئے نہایت اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ آذربائیجان، پاکستان اور ترکیہ کے پارلیمانی سپیکرز کے مابین سہ فریقی اجلاس جلد از جلد منعقد کیا جائے تاکہ سٹریٹجک شراکت داری کو مزید تقویت دی جا سکے۔ادارہ جاتی تعاون کے فروغ کے لئے انہوں نے تجویز پیش کی کہ تینوں ممالک کے پارلیمانی عملے کے لئے تربیتی پروگرامز ترتیب دیئے جائیں تاکہ وہ ایک دوسرے کے قانون سازی کے عمل، قواعد و ضوابط اور آئینی ڈھانچوں سے بہتر طور پر آشنا ہو سکیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پارلیمانی روابط کے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر رابطوں کا فروغ بھی دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور باہمی فہم کو گہرا کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
سپیکر سردار ایاز صادق نے اپنے آذربائیجانی ہم منصب کو پاکستان میں پارلیمانی سطح پر کیے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا جن میں پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کے لئے سیکرٹریٹ کا قیام، ینگ پارلیمنٹرینز فورم، ویمنز پارلیمانی کاکس اور پارلیمانی کاکس برائے حقوقِ اطفال شامل ہیں۔سپیکر ملی مجلس صاحبہ غفارووا نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی بھائی چارے اور دوستانہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے آذربائیجان کے لئے پاکستان کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے 2024 میں صدرِ آذربائیجان کے سرکاری دورہ پاکستان اور آذربائیجان میں منعقدہ آذربائیجان-پاکستان-ترکیہ سہ فریقی پارلیمانی اجلاس کو باہمی تعلقات کے استحکام کے لئے ایک اہم پیشرفت قرار دیا۔ انہوں نے 2021 میں اپنے پاکستان کے دورے کو بھی نہایت خوشگوار اور یادگار قرار دیا۔ صاحبہ غفارووا نے یقین دہانی کرائی کہ آذربائیجان نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے، دے رہا ہے اور آئندہ بھی پاکستان کا ایک پُرعزم اور مخلص شراکت دار رہے گا۔
انہوں نے تجویز دی کہ پاکستان-آذربائیجان پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کا ایک وفد ملی مجلس کے آئندہ خزاں اجلاس کے دوران باکو کا دورہ کرے۔ مزید برآں انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست پروازوں کی تعداد میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ دوطرفہ روابط میں مزید بہتری آ سکے۔ملاقات میں قومی اسمبلی کے اراکین ڈاکٹر مہیش کمار ملانی، چوہدری افتخار نذیر، صادق افتخار، عمیر خان نیازی، محمد افضل کھوکھر، محمد معین عامر پیرزادہ، اور نذیر احمد بھگیو موجود تھے۔
سپیکر سردار ایاز صادق نے ملی مجلس جمہوریہ آذربائیجان کی مہمانوں کی یادداشت کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کئے۔ملاقات کا اختتام دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی روابط کو وسعت دینے اور قانون ساز اداروں کے مابین مؤثر شراکت داری کو فروغ دینے کے عزم کے اعادے کے ساتھ ہوا۔