اسلام آباد۔30ستمبر (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی و سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے مستونگ میں مسجد کے باہر اور ہنگو میں مسجد میں جمعہ کی نماز کے دوران ہونے والے خود کش دھماکوں اور ژوب میں پاک-افغان باڈر پر دہشتگردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سپیکر نے پاک،افغان باڈر پر دہشتگردوں کے ساتھ جھڑپ میں فوجی جوانوں کی شہادت اور مستونگ، ہنگو میں خود کش دھماکوں کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق سپیکر نے عید میلادالنبی ﷺ کے مقدس دن کے موقع پر ان واقعات کو دہشتگردی کی بدترین کارروائی اور گھناؤنا فعل قرار دیا ہے۔اسپیکر نے کہا کہ عید میلادالنبی ﷺ کے موقع پر مسجد میں بے گناہ اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا انتہائی بزدلانہ حرکت ہے۔انہوں نے کہا کہ بے گناہ اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے درندوں کا انسانیت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی ان مذموم کارروائیوں میں ملوث دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہے۔ معصوم اور بے گناہ شہریوں کی جانوں سے کھیلنا انتہائی شرمناک اور بزدلانہ فعل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
ملک دشمن عناصر ملک کے امن سبوتاژ کرنے کی مذموم کارروائیوں کے درپے ہیں اور معصوم، بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔معصوم اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے دہشتگرد خود کو اللہ تعالیٰ کے قہر اور عذاب سے نہیں بچا سکتے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے ژوب میں سکیورٹی فورسز، مستونگ اور ہنگو میں خود کش دھماکوں میں شہید ہونے والے افراد کے اہلخانہ سے دلی تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ دکھ اور غم کی مشکل گھڑی میں وہ غمزدہ خاندانوں کے دکھ اور غم میں برابر کے شریک ہیں اور میں سوگوار خاندانوں سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی خاطر جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب ملک سے دہشتگردوں کا قلع قمع ہو گا۔انہوں نے کہا کہ آج کے دن دہشتگردی کا نشانہ بننے پولیس، سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں اور بے گناہ شہریوں کے قیمتی جانی نقصان پر پوری قوم افسردہ ہے اور سوگ میں مبتلا ہے۔سپیکر قومی اسمبلی نے دھماکوں کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
سپیکر نے اللہ تعالیٰ سے سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں اور دھماکوں میں شہید ہونے والے شہداء کے درجات کی بلندی، زخمیوں کی جلد صحت یابی اور پسماندگان کو اس ناقابل تلافی نقصانات کو برداشت کرنے کے لیے صبر جمیل عطا فرمانے کی دعا کی۔