سپیکر قومی اسمبلی کی لائرز ویلفیئر اینڈ پروٹیکشن بل 2023ء اور سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023ء قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کو بھجوانے کی ہدایت

128
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف

اسلام آباد۔28مارچ (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے لائرز ویلفیئر اینڈ پروٹیکشن بل 2023ء اور سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023ء قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کو بھجواتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کمیٹی جلد از جلد ان بلوں پر اپنی رپورٹ ایوان میں پیش کرے۔ منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران لائرز ویلفیئر اینڈ پروٹیکشن بل 2023ء ایوان میں پیش کیا۔ وزیر قانون نے کہا کہ کابینہ نے یہ بل منظور کیا تھا یہ بل وقت کی ضرورت ہے اور لائرز کی فلاح و بہبود اور تحفظ کیلئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے استدعا کی کہ بل مزید غور و خوض کیلئے کمیٹی کو بھجوا دیا جائے۔ وزیر قانون نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023ء بھی ایوان میں پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی تاریخ میں آرٹیکل 184(3) کے حوالے سے بہت بحث ہوتی رہی ہے،بار کی مختلف باڈیز نے بھی اس پر بہت بات کی ہے۔ سپریم کورٹ نے ایک دن میں چار چار ازخود نوٹس بھی لئے ہیں اور یہ ہماری تاریخ ہے کہ اہم قومی معاملات پر فیصلوں کو ریورس کر دیا گیا۔ معمولی معمولی باتوں اور معاملات پر بھی ازخود نوٹس لئے گئے حال ہی میں عدالت عظمیٰ کا ایک فیصلہ آیا ہے جس میں معزز جج صاحبان نے سپریم کورٹ کے رولز کے حوالے سے اہم باتیں کی ہیں۔ عدالتی تاریخ میں وہ ادوار بھی آئے تھے کہ فرد واحد نے اپنے اختیارات کا جس طرح استعمال کیا اس سے عدالت کی ساکھ اور وقار مجروح ہوا، پاکستان بار کونسل نے زور دیا تھا کہ پارلیمان بنچز کی تشکیل اور ازخود نوٹس کے استعمال کے حوالے سے قانون سازی کرے۔

عدالتی طریقہ کار میں خامیوں کی وجہ سے بہت سی ناانصافیاں ہوئیں، کسی بھی ملزم کو اپیل کا حق دینا ضروری ہوتا ہے۔ برسوں سے یہ مطالبات کئے جا رہے تھے کہ نظرثانی درخواست کے حوالے سے بھی رولز میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ کل کے عدالتی فیصلے سے بھی تشویش پیدا ہوئی جس کا ہر سطح پر اظہار کیا جا رہا ہے کابینہ نے اس حوالے سے متفقہ طور پر بل منظور کیا ہے جس کے تحت ایسی ترامیم کی جائیں گی جس کے ذریعے جو بھی مقدمہ سپریم کورٹ میں درج ہو گا وہ ایسے بنچ میں لگایا جائے گا جس کا تعین چیف جسٹس اور دو سینئر ترین ججز پر مشتمل کمیٹی کرے گی۔ کوئی بھی معاملہ پہلے چیف جسٹس اور دو سینئر ترین ججوں کی کمیٹی میں پیش ہو گا اس کے بعد ازخود نوٹس کے حوالے سے یہ کمیٹی فیصلہ کرے گی اور کمیٹی وہ مقدمہ کم از کم تین ججز پر مشتمل بنچ کو بھجوائے گی۔

انہوں نے بل کے اغراض و مقاصد پیش کرنے کے بعد کہا کہ ایوان فیصلہ کرے کہ یہ بل فوری طور پر منظور کرنے ہیں یا کمیٹی کو بھجوانے ہیں۔ رکن قومی اسمبلی برجیس طاہر نے کہا کہ ان دونوں بلوں پر تفصیلی مباحثے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے سپیکر سے استدعا کی کہ دونوں بل کمیٹی کو بھجوائے جائیں۔ رمیش کمار نے بھی بل کمیٹی کو بھجوانے کی درخواست کی۔ افضل ڈھانڈلہ نے کہا کہ کمیٹی میں ان بلوں پر تفصیلی و غور و خوض ہونا چاہئے۔ وزیر قانون نے کہا کہ بحرانی کیفیت ہے، بل بے شک کمیٹی کو بھجوا دیئے جائیں لیکن کمیٹی اس پر کل ہی غور و خوض کرے تاکہ بحرانی کیفیت ختم ہو۔ احمد حسین ڈہڑ نے کہا کہ آئین بنانے والے بھٹو کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا، اس پر بھی بات ہونی چاہئے۔ انہوں نے تجویز دی کہ کل ہی کمیٹی کا اجلاس بلا کر بل پر تفصیلی غور و خوض کے بعد فیصلہ کیا جائے۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ایوان کی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں بل قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کو بھجوائے جاتے ہیں۔ انہوں نے تاکید کی کہ کمیٹی جلد از جلد ان بلوں کے حوالے سے اپنی رپورٹ ایوان میں پیش کرے۔