سکولوں کی نجکاری کامسئلہ صوبائی کابینہ کی کسی بھی میٹنگ میں زیر بحث نہیں آیا،غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعے بہتری لانے کا منصوبہ ہے،محسن نقوی

سکولوں کی نجکاری کامسئلہ صوبائی کابینہ کی کسی بھی میٹنگ میں زیر بحث نہیں آیا،غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعے بہتری لانے کا منصوبہ ہے،محسن نقوی

فیصل آباد ۔ 17 اکتوبر (اے پی پی):وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ آج تک سکولوں کی نجکاری کا مسئلہ صوبائی کابینہ کی کسی بھی میٹنگ میں زیر بحث نہیں آیا البتہ تعلیمی اداروں میں غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعے بہتری لانے کا منصوبہ ہے جس پر گزشتہ 10سے 15سالوں سے کام ہو رہا ہے۔منگل کی شام فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سکول اڈاپٹ کرنے کی پرانی سکیم ہے جس کے تحت چیمبر کے لوگ بھی سکول لے سکتے ہیں تاکہ ان کے مالی تعاون سے معیار تعلیم کو بہتر بنایا جا سکے،اس سکیم کے تحت اساتذہ بھی وہی رہیں گے تاہم نجی شعبہ کے تعاون سے اس کے بنیادی ڈھانچہ کو بہتر بنایا جاسکے گا۔

انہوں نے ایک این جی او سے متعلق خاتون کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے ایک سکول اڈاپٹ کیا جس میں 300بچے زیر تعلیم تھے اس کواڈاپٹ کرنے کے بعد اب اس میں 3500بچے پڑ ھ رہے ہیں۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی کے مسئلے پر انہوں نے بتایا کہ وہ اس کے چیئرمین کو لیکر آئے ہیں تاکہ ان سے آپ کی دوستی کرائی جا سکے۔ انہوں نے راولپنڈی کے حوالے سے بتایا کہ وہاں انہیں کہا گیا کہ حکومت انہیں زمین دے جس پر مخیر لوگ ہسپتال تعمیر کریں گے، فیصل آباد کے لوگ بھی یہاں کے 5،6بڑے ہسپتالوں کواڈاپٹ کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گیس بجلی کی وجہ سے بند ہونیوالے صنعتی یونٹوں کی فوری بحالی کیلئے انہیں ادائیگی کیلئے بارہ قسطوں کی سہولت مہیا کی جائے گی اور اس سلسلہ میں فیسکو چیف سے بات طے ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیڈمک میں لگنے والے نئے صنعتی یونٹوں کو بھی 10دنوں میں کنکشن مہیا کر دیا جائے گا۔ ون ونڈو آپریشن کے بارے میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس پر کام ہو رہا ہے اور اس کو جلد کامیاب بنانے کی کوشش کی جائے گی۔ فیصل آباد کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ کمشنر بہت محنت سے کام کر رہی ہیں جبکہ فیصل آباد میں نئے ڈپٹی کمشنر اور سٹی پولیس آفیسر کی تعیناتی سے مسائل مزید تیزی سے حل ہوں گے۔ رنگ روڈ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عملی طور پر رنگ روڈ بنانے کیلئے کوششیں کی جائیں گی، اس کا آج یا کل دورہ کروں گا تاکہ اس کو صحیح معنوں میں رنگ روڈ بنایا جا سکے۔ ٹیوٹا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس پر کم توجہ دی گئی تاہم 10،15روز قبل ہی ٹیوٹا کا نیا چیئرمین لگایا گیا ہے

لہٰذاجمعرات کو اس کی میٹنگ ہو گی جس میں ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے علاوہ بیرون ملک ملازمتوں کیلئے بھی افرادی قوت کی تربیت کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس سلسلہ میں مکمل کامیابی نہ حاصل کر سکے تو کم از کم اس کے ڈھانچے کو بہتر بنادیا جائے گا۔ ائیر پورٹ کیلئے سڑک کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس تجویز کا جائزہ لیا ہے مگر وہاں نئی سڑک ممکن نہیں تاہم رنگ روڈ کے ذریعے اس کو شہر کے دیگر علاقوں سے لنک کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جھنگ روڈ کی اپ گریڈیشن پر بھی کام جاری ہے۔

سیف سٹی کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ اس پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور توقع ہے کہ اس کو 31جنوری یا فروری تک مکمل کر لیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کینال روڈ پر سٹریٹ لائٹ کے نظام کو بہتر بنانے کا یقین دلایا۔ انہوں نے بتایاکہ ہسپتالوں کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے اس طرح کارڈیالوجی انسٹیٹیوٹ کو بھی بہتر بنایا جا ئے گا اور اس سلسلہ میں بہت جلد آپ کو کام ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا۔ ایم فور کو تین رویہ کرنے کے سلسلہ میں انہو ں نے کہا کہ یہ وفاقی معاملہ ہے تاہم وہ اس سلسلہ میں وزیر اعظم سے بات کریں گے۔ کینسرہسپتال کے مطالبے پر محسن نقوی نے کہا کہ پنجاب میں ایک بھی کینسر ہسپتال نہیں تاہم وہ الائیڈ ہسپتال میں ریڈیو تھراپی کا بندوبست کریں گے۔

خواتین کیلئے فیڈمک میں پلاٹ الاٹ کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ خواتین کو اس سلسلہ میں فوری پلاٹ مہیا کر دیئے جائیں گے۔ ا س سے قبل فیصل آباد چیمبر کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے وزیر اعلیٰ کا خیر مقدم کرتے ہوئے فیصل آباد میں صوبائی کابینہ کا اجلاس بلانے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ اس سے مقامی مسائل کو تیزی سے حل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد چیمبر نے بزنس ایڈووکیسی کے ساتھ ساتھ سوسائٹی کی بہتری کیلئے بھی کام کرنے پر توجہ دی۔ انہوں نے بتایا کہ عام طور پر ریاست کے تین ستونوں کا ذکر ہوتا تھا جبکہ اِن تمام کی مالی ضروریات کو پوری کرنے والے صنعت و تجارت کے شعبہ کو چوتھے ستون کی شکل میں پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری کارکردگی کی بنیاد پر ہمیں قومی اسمبلی اور سینیٹ کی کمیٹیوں میں شامل کیا گیا

جبکہ پہلی مرتبہ فیصل آباد چیمبر کے صدر کو اناملی کمیٹی کا چیئرمین نامزد کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے حکومتی اخراجات کو کم کرنے کی تجویز دی جس کے تحت ان اخراجات میں ایک ٹریلین کی کمی لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کو گلہ تھا کہ اس سے سوتیلی ماں جیسا سکول کیا جاتا ہے مگر انہوں نے ایس ایم تنویر کے ساتھ کام کیا تو پتہ چلا کہ صوبائی حکومت مسائل کے حل کیلئے انتھک کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے مسائل کے حل کیلئے وزیر اعلیٰ نے فوکل پرسن نامز دکیا جس کے ذریعے لوگوں کے بہت سے مسائل حل ہوئے، شہر کی ترقی کے حوالے سے فیصل آباد چیمبر کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مزدور کے بچے کو مزدور نہیں بننے دیں گے،

سلوگن پر عمل کرتے ہوئے انہوں نے لیبر سکولوں کواڈاپٹ کیا جہاں ٹیچر اور کمپیوٹر لیب مہیا کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے سپیشل بچوں کے حوالے سے کہا کہ وہ اس شعبہ پر کام کرنا چاہتے ہیں مگر اس کیلئے 4مختلف محکمے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی طرح ہمیں ان تمام محکموں کو یکجا کر دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام کی وجہ سے صرف 10فیصد بچوں میں سے صرف 0.48فیصد بچے رجسٹرڈ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اُن کی خواہش ہے کہ فیصل آباد کو ملک کا پہلا معذوری سے پاک شہر بنایا جائے۔ انہوں نے دیگر مسائل کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ بہت سے مسائل چیمبر کے ممبر سوال و جواب کی نشست کے دوران اٹھائیں گے۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈانڈسٹری کے سابق صدر میاں محمد ادریس نے تعلیمی اداروں میں بہتری لانے کیلئے وزیر اعلیٰ کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ہر اچھے کام کی مزاحمت کی جاتی ہے اسلئے انہیں ملک و قوم کے بہترین مفاد میں یہ سلسلہ جاری رکھنا چاہیے۔ چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے کہا کہ صنعتکاروں کیلئے خوشخبری ہے کہ سمگلنگ بند ہو گئی ہے جس سے مقامی طور پر 3،4ارب ڈالر کے کپڑے کی اضافی ڈیمانڈ پیدا ہو گی۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے ساڑھے چار ارب ڈالر کا کپڑا افغانستان کے ذریعے پاکستان میں سمگل ہو رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس میں 3 ارب کا وہ کپڑا ہے جو افغانستان میں استعمال ہی نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سمگلنگ بند ہونے سے برآمدات کے ساتھ ساتھ مقامی ضروریات کیلئے بھی کپڑے کی طلب میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ سوال و جواب کی نشست میں سابق صدر سید ضیا علمدار حسین، سابق صدر رانا محمد سکندر اعظم خاں، کنوینر ڈویلپمنٹ کمیٹی شاہد ممتاز باجوہ اور سابق صدر وومن چیمبر محترمہ قراۃ العین نے حصہ لیا جبکہ آخر میں صدر ڈاکٹر خرم طارق نے وزیر اعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی اعزازی شیلڈ پیش کی