24.9 C
Islamabad
منگل, اپریل 1, 2025
ہومخصوصی فیچرزسیالکوٹ ،ستمبر1965میں تحصیل پسرور کے علاقہ چونڈہ کے محاذ پرٹینکوں کی ایک...

سیالکوٹ ،ستمبر1965میں تحصیل پسرور کے علاقہ چونڈہ کے محاذ پرٹینکوں کی ایک بڑی جنگ لڑی گئی

- Advertisement -

سیالکوٹ۔4ستمبر (اے پی پی):سیالکوٹ کی تحصیل پسرور کے علاقہ چونڈہ کے محاذ پرستمبر1965میں ٹینکوں کی ایک بڑی جنگ لڑی گئی ، جس میں مقامی لوگوں نے پاک فوج کے ہمراہ حملہ آور بھارتی ٹینکوں کے نیچے لیٹ کر خود کوبموں سے اڑا دیا او ربھارتی فوج کے سینکڑوں ٹینکوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ، چونڈہ کے علاقہ کو دنیا ٹینکوں کےقبرستان کے نام سے جانتی ہے۔چونڈہ سیالکوٹ کے لوگوں نے ستمبر 1965 کی پاک بھارت جنگ کے دوران چونڈہ کے قریب مادر وطن کے دفاع کے لیے اپنی جانیں قربان کرکے بہادری کی سنہری تاریخ لکھی۔ستمبر 1965 میں ہونے والی اس پاک بھارت جنگ میں چونڈہ کے محاذ کو خصوصی اہمیت حاصل تھی۔

بھارت نے اپنے جنگی منصوبہ کے مطابق اپنا سب سے بڑا اور فیصلہ کن حملہ اسی محاذ پر کیا گیا۔ عددی اعتبار سے بھارتی فوج چار ڈویژن فوج کے ساتھ اس محاذ پر حملہ آور ہوئی جس میں ایک آرمڈ ڈویژن اور تین انفنٹری ڈویژن شامل تھے۔چونڈہ محاذ کا انتخاب بھارت نے بہت سوچ سمجھ کر کیا تھا۔چونڈہ اور گرد و نواح میدانی علاقہ تھا اور یہاں کوئی قدرتی رکاوٹ کوئی جنگل پہاڑ ندی دریا ایسا موجود نہیں تھا جس سے ٹینکوں کے راستہ میں دشواری آتی اس لیے ٹینکوں کی جنگ کے لیے یہ بہت مناسب خطہ تھا۔ جب بھارتی فوج نے گڈگور کے مقام تک رسائی حاصل کر لی تب اس مقام پر بھارتی فوج کا سامنا پاک فوج کی 25 آرمڈ رجمنٹ سے ہوا اور اس یادگار معرکہ کا آغاز ہوا جس کی وجہ سے اس پاک فوج کی بٹالین کو جنگ کے بعد جرنل موسیٰ کی طرف سے مین آف سٹیل کا خطاب ملا۔

- Advertisement -

بھارتی 16کیلوری کے ٹینک آگے بڑھ رہے تھے جب پاک فوج کی 25کیلوری کے سکوارڈن بی نے اچانک ان کا راستہ روک کر بھارتی ٹینکوں پر یکے بعد دیگرے فائر کیے اور ان کے تین ٹینک تباہ کر دئیے۔ بھارتی سکوارڈن کے باقی ماندہ سنچورین ٹینک واپس بھاگ نکلے۔ 14ستمبر 1965کو وہ یادگار جنگ شروع ہوئی جہاں بھارتی فوج کا تکبر پاش پاش ہو گیا۔ 14 ستمبر کو صبح چھ بجے جیسے ہی بھارتی فوج نے قصبہ چونڈہ پر تین اطراف سے گھیرتے ہوئے حملہ شروع کیاپاکستانی فوج نے وہ جنگی چال چلی کہ خود بھارتی فوج گھیرے میں آگئی۔پاکستان کی ائیر فورس توپ خانہ اور آرمڈ بٹالین نے اتنی شدید گولہ باری کی کہ بھارتی فوجی کمانڈر اپنے حواس کھو بیٹھے اور اس محاذ سے بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔

اس حوالے سے شہداءچونڈہ پبلک لائبریری کے انچارج وثیق الرحمان نے ’’اے پی پی ‘‘کو بتایا کہ چونڈہ محاذ پر 8 ستمبر کو شروع ہونے والی اس جنگ میں بھارت نے فوج کی 4 ڈویژن کے ساتھ حملہ کیا ان کے ناپاک عزائم تو یہ تھے کہ وہ چونڈہ کو پہلے دن ہی فتح کر لیں گے لیکن قدرت کو کچھ اور منظور تھا یہاں بہادر پاکستانی افواج نے ان کے ٹینکوں کا قبرستان بنا دیا اور جب 23 ستمبر کو یہ جنگ ختم ہوئی تو بھارتی میدان جنگ میں اپنے چھ سو فوجیوں کی لاشیں چھوڑ کر بھاگ گئے تھے۔بزرگ شہریوں حاجی عبدالحمید اورحاجی محمد سعید بٹ نے کہا کہ چونڈہ کے مقامی لوگوں نے پاک فوج کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر یہ جنگ لڑی اس جنگ میں عوام اور فوج کا جذبہ دیدنی تھا۔6 ستمبر کا دن ہمیں ہماری مسلح افواج کے عزم ، بے لوث قربانیوں کی یاد دلاتا ہے ، جو انہوں نے پاکستان کے دفاع کے لیے دی تھی۔ماہ ستمبر شروع ہوتے ہی شہریوں کی بڑی تعداد شہدا ءپارک چونڈہ کا دورہ کرتی ہے ۔

اسی پارک میں شہداء کی یاد گار ہے جہاں اس جنگ میں شہید ہونے والے فوجیوں کے نام لکھے ہوئے ہیں اور ساتھ ملحق شہداء قبرستان میں1965 کی جنگ میں شہید ہو نے بہاد ر فوجیوں کی قبریں بھی موجود ہیں جہاں شہری فاتحہ خوانی کرتے اور شہدا کی قبروں پر پھولوں کی چادریں بھی چڑھاتےہیں اور ان کی بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں ۔انہیں دنوں چونڈہ کے مقام پر ایک عظیم الشان میلے کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے ۔پارک میں موجود شہریوں کی بڑی تعداد بھارتی ٹینک اور دیگر جنگی سامان میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتی ہے۔آنے والے تمام لوگ شہداء اور غازیوں کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=500198

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں