اسلام آباد۔26اگست (اے پی پی):کسان اتحاد پاکستان کے مرکزی چیئرمین خالد حسین باٹھ نے اپیل کی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ کسانوں کی فوری مالی امداد کی جائے، ان پر عائد ٹیکس اور واجبات فوری طور پر معاف کیے جائیں،کسانوں کو کھاد اور بیج پر سبسڈی فراہم کی جائے تاکہ آئندہ فصل کے لیے وہ زمین پر محنت جاری رکھ سکیں ، کسان پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، اگر کسان کمزور ہو گا تو ملک کی معیشت کبھی مضبوط نہیں ہو سکتی ۔ان خیالات کا اظہار ا نہوں نے کسان اتحاد کے مرکزی صدر میاں عمیر مسعود کے ہمراہ منگل کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پر یس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ خالدحسین باٹھ نے کہا کہ پورے پاکستان میں سیلاب سے متاثر ہونے والے خاندانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور ان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں،آج پورے پاکستان میں بارشوں اورسیلاب کی تباہ کاریوں سے کسان کی کھڑی فصلیں اور گھر تباہ ہو چکے ہیں،سیلاب آتا ہے تو کسان کی فصلیں تباہ ہو جاتی ہیں جبکہ باقی دنوں میں کسان پانی کی بوند بوند کو ترستا ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں مزید بڑے ڈیم بنائے جائیں ۔ کسان معاشی بحران، فصلوں کی تباہی کا شکار ہیں۔کسان کھاد، ڈیزل اور بجلی کے بھاری اخراجات برداشت کر کے بھی اپنی فصل کی لاگت پوری نہیں کر پا رہے۔ انہوں نےبھارت کی طرف سے چھوڑے گئے پانی اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت نہ صرف پنجاب بلکہ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے کسان بھی متاثر ہیں، ہزاروں ایکڑ زمینیں اور کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں، جس سے کسان کے لیے دو وقت کی روٹی کا بندوبست کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سیلاب سے متاثرہ کسانوں کی فوری مالی امداد کی جائے، ان پر عائد ٹیکس اور واجبات فوری طور پر معاف کیے جائیں، کسانوں کو کھاد اور بیج پر سبسڈی فراہم کی جائے تاکہ اگلی فصل کے لیے وہ زمین پر محنت جاری رکھ سکیں۔ اس موقع پر مرکزی صدر میاں عمیر مسعود نے کہا کہ کسانوں کے پاس اگلی فصل کاشت کرنے کیلئے پیسے نہیں ہیں، کسان کی لاگت پوری نہیں ہو رہی، حکومت کسانوں کے مسائل کے حل کیلئے فوری طور پر اقدامات کرے۔