کوئٹہ۔15اگست (اے پی پی):ترجمان حکومت بلوچستان محترمہ فرح عظیم شاہ نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں ، حالیہ مون سون بارشوں اور سیلاب سے صوبے بھر میں 178سے زائد انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے جب کہ ہزاروں کی تعداد میں لائیو سٹاک اور لاکھوں ایکڑ زرعی زمینوں کو شدید نقصان پہنچا ہے انہوں نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے بلوچستان کو غیر معمولی حالات کا سامنا ہے جہاں سیلاب کی وجہ اس کی تباہ کاریاں اور شرپسند عناصر کی جانب سے امن کو خراب کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔
یہ بات انہوں نے پیر کے روز اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہی ،انہوں نے کہا کہ موجوہ حالات میں صوبائی حکومت اپنے محدود وسائل میں رہتے ہوئے سیلاب متاثرین کی ہرممکن امداد کر رہی ہے جبکہ امن و امان کے قیام کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سختی سے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں کو منظم انداز میں سرانجام دیتے ہوئے متاثرین کی جلد بحالی کے لیے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اس سلسلے میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی ہدایت پر صوبائی حکومت نے سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ اور ازالے کے لئے متعلقہ ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے جس میں ایریگیشن،پی ایچ ای،پی ڈی ایم اے،پاک فوج اور ایف سی کے علاؤہ یو این اور ایف ڈبلیو او کے نمائندے شامل ہونگےجوکہ فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں ہونے والے نقصانات جن میں املاک ،لائیوسٹاک اور زرعی زمینوں کا سروےاورجائزہ لے کر تخمینہ لگائے گی جس کے بعد ان نقصانات کے ازالے کے لیے اپنی رپورٹ متعلقہ احکام کو پیش کریں گی۔جس کے بعد صوبائی حکومت متاثرین کی پائیدار اور جامع بحالی کے لیے موثر اقدامات اٹھائے گی۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں سیلاب اور بارشوں متاثرین کی ہرممکن امداد کو یقینی بنایا جارہاہے۔اب تک پی ڈی ایم اے کی جانب سے مختلف اضلاع میں متاثرین میں 20640خیمے،30337فوڈ پیکٹس،13260ترپال،13030مچھردانیاں،10680بستریں،9000واٹرکولر،8350جیری کین،7020گیس سلنڈر،4970کچن سیٹ،3500پلاسٹک کی چٹیاں،100چارپائیاں،90واٹر ٹینک،1250ائی جینک کٹس,167جان بچانے والی جیکٹس,100فرسٹ ایڈ کٹس،چار ہزار کلو گندم کا آٹا ،ایک ہزار لیٹر کوکنگ آئل ،30کاٹن کھجور ،50کاٹن بند پانی،36ڈی واٹر پمپس , 6انجن اور 15عارضی واش روم متعلقہ اضلاع میں تقسیم کئے جاچکے ہیں۔جبکہ وفاقی حکومت کی جانب سے این ڈی ایم اے نے متاثرہ اضلاع میں 7650ٹینٹس،6300ترپال،7800مچھر دانیاں ،3500بستریں،3000ائی جینک کٹس ،3200کچن کٹس،6500فوڈ پیکٹس ،5000فرسٹ ایڈ کٹس،50جنرئٹیرز،140کمیکل اسپرے مشنریز اور 56ڈی واٹر پمپس مہیا کردی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مشکل کی اس گھڑی میں حکومت سندھ،کے پی کے ،این ڈی ایم اے ،او جی ڈی سی ایل اور دیگر اداروں نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جس پر حکومت بلوچستان ان تمام کا شکر گزار ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ہیضہ اور دیگر بیماریوں کے روک تھام کے سلسلے میں صوبائی حکومت نے فوری اقدامات کرے ہوئے ان علاقوں میں ڈی ایچ آؤز کے تحت 423فری میڈیکل کیمپس جبکہ پی پی ایچ آئی کے تحت 44فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کیا جس میں اب تک ایک لاکھ چالیس ہزار چھ سو اڑتیس سے ذائد مریضوں کو علاج ومعالجہ کی سہولیات کے علاؤہ مفت ادویات فراہم کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت مون سون کے پہلے اسپل سے تمام اضلاع میں موثر حکمت عملی کے تحت متاثرین کے ساتھ کھڑی ہےاور ریسکیو ،ریلیف کے بعد ان کی مکمل بحالی تک چھین سے نہیں بیٹھے گی۔انہوں نے ایمرجنسی صورتحال میں ضلعی انتظامیہ ،پی ڈی ایم اے ،پولیس ،لیویز کے ساتھ ساتھ پاک فوج ،ایف سی اور پاک بحریہ کے کردار کو سراہا۔