سیلاب متاثرین کے بجلی کے بلوں میں ریلیف کی سہولت کو وسعت دی جائے، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی

91

اسلام آباد۔26اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اور وفاقی حکومت کی تشکیل شدہ سیلاب ریلیف مانیٹرنگ کمیٹی کے رکن آغا حسن بلوچ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کی کاوشیں، وزیر اعظم کے بلوچستان کے باقاعدہ دورے اور مالی تعاون قابل ستائش ہے تاہم ملک کے سب سے بڑے صوبے میں جہاں بارشوں و سیلاب کی وجہ سے 45 فیصد فصلوں، اناج اور 30 فیصد باغات کو نقصان پہنچا ہے، جہاں روڈ انفراسٹرکچر اور املاک بری طرح متاثر ہوئی ہیں جس کے لئے فوری طور پر بڑی مالی امداد کی ضرورت ہے۔

بدھ کو ایک بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ بلوچستان میں موسم سرما شروع ہونے کو ہے جو پہلے سے بدحال لوگوں کی مشکلات میں بہت اضافہ کرے گا، جانوروں کی بڑی تعداد میں اموات سے زندہ مویشیوں میں وبا کے خدشات بڑھ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جھل مگسی، لسبیلہ، خاران، قلعہ سیف اللہ، اور پشین کے اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، پاکستان نے بین الاقوامی موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے اب تک کے سب سے بڑے نقصان کا سامنا کیا لہذا وہ انٹرنیشنل ڈونر ایجینسیز سے بحالی کے لئے فنڈز کے اجرا میں جلدی کی استدعا کرتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم نے بجلی کے بلوں کی مد میں ریلیف کا 2 ماہ کا اعلان کیا تھا تاہم متاثرین کے املاک کے نقصان، کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سہولت کو ایک سال کے لئے وسعت دی جائے۔