سیلاب یا بارش کے بعد زیادہ نمی کی وجہ سے سبز تیلا کا حملہ زیادہ ہو سکتا ہے اسلئے کاشتکار کپاس کی پیسٹ سکاونٹنگ کی طرف توجہ دیں،ڈائریکٹر محکمہ زراعت

غیر وابستہ تحریک کے سربراہی سطح کے رابطہ گروپ کا اجلاس ، تحریک کے چیئرمین الہام علیوف کی کووڈ-19 کے باعث دنیا پر پڑنے والے منفی اثرات کے تدارک اور بحالی کیلئے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی پینل کے قیام کی تجویز

فیصل آباد ۔16جولائی (اے پی پی):ڈویژنل ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری عبدالحمید نے مون سون کی بارشوں کے دوران کپاس کی فصل کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر زوردیا اور کہا ہے کہ سیلاب یا بارش کے بعد زیادہ نمی کی وجہ سے سبز تیلا کا حملہ زیادہ ہو سکتا ہے اسلئے کاشتکار کپاس کی پیسٹ سکاونٹنگ کی طرف توجہ دیں

اور بارش کے بعد یوریا ایک کلوگرام،پوٹاشیم نائٹریٹ 200گرام،بورک ایسڈ (17فیصد) 200 گرام، زنک سلفیٹ (33فیصد) 250 گرام اور میگنیشیم سلفیٹ 200 گرام کو 100 لیٹر پانی میں علیحدہ علیحدہ حل کر کے ایک ہفتہ کے وقفہ سے دو بار سپرے کریں جبکہ وتر آنے پر آدھی بوری یوریا فی ایکڑ رجر کے ساتھ استعمال کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بارش کا پانی کھیت میں 48 گھنٹے سے زیادہ کھڑا رہنے سے پودے مرجھانا شروع ہوجاتے ہیں اسلئے پانی کے نکاس کا فوری بندوبست کریں یا پانی کسی خالی کھیت میں نکال دیں۔انہوں نے کہا کہ کھیت سے پانی نکالنا ممکن نہ ہو تو کھیت کے دونوں کناروں پر تقریبا دس فٹ لمبا،چھ فٹ چوڑا اور پانچ فٹ گہرا گڑھا کھود دیں تاکہ بارش کا پانی ان گڑھوں میں جمع کیا جا سکے۔