اسلام آباد۔24دسمبر (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں ٹیکس قوانین (ترمیمی) بل 2024 پر غور کیا گیا۔ وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے اجلاس کو بتایا کہ اس بل کا مقصد ٹیکس وصولی کے نظام کو مضبوط بنانا اور افراد کی آمدنی کی بنیاد پر منصفانہ ٹیکس عائد کرنا ہے۔ قائد حزب اختلاف سینیٹر سید شبلی فراز نے اجلاس میں سوال اٹھایا کہ آیا اس بل کو "منی بل” قرار دیا جانا چاہئے یا عام بل۔ اس پر سیکرٹری قانون و انصاف راجہ نعیم اکبر نے وضاحت کی کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 73(2) اور آرٹیکل 75 کی روشنی میں اس بل کو منی بل قرار دیا جانا چاہئے۔
سینیٹر سید شبلی فراز نے کہا کہ جب تک عوام کا اعتماد بحال نہ ہو، کوئی خاطر خواہ پیشرفت ممکن نہیں۔ وزیر خزانہ و محصولات نے جواب میں "پیپل پروسیس ٹیکنالوجی” کے اقدام کے ذریعے عوامی اعتماد بحال کرنے کے حکومتی عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے تنخواہ دار طبقے کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مختلف سماجی و اقتصادی طبقات کے درمیان توازن قائم کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ کمیٹی نے بل کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی بحث کی جس میں سیلز ٹیکس ایکٹ، آئی سی ٹی (سروسز پر ٹیکس)، انکم ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں ترامیم شامل ہیں۔
چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)رشید لنگڑیال نے انکشاف کیا کہ 62,000 رجسٹرڈ اداروں میں سے صرف 42,000 فعال طور پر سیلز ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس ادا نہ کرنا انکم ٹیکس چوری سے زیادہ غیر اخلاقی ہے اور مجوزہ ترامیم سیلز ٹیکس وصولی کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کے لئے ہیں۔ سینیٹر سید شبلی فراز نے ترامیم کے ٹیکس دائرہ کار کو وسیع کرنے پر ممکنہ اثرات کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ چیئرمین ایف بی آر نے جواب میں پیش گوئی کی کہ سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس، اور کسٹم ڈیوٹیز کی آمدنی میں اضافے کی بدولت ٹیکس سے جی ڈی پی کا تناسب اگلے چار سے پانچ سالوں میں تقریباً 13 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔
کمیٹی نے بل کے سیلز ٹیکس کے نکات پر بحث کی، تاہم انکم ٹیکس، آئی سی ٹی (سروسز پر ٹیکس) اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی پر بات چیت اگلی میٹنگ تک ملتوی کر دی گئی۔ اجلاس میں سینیٹر سید شبلی فراز، محسن عزیز، وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک، چیئرمین ایف بی آر رشید لنگڑیال، سیکرٹری قانون و انصاف راجہ نعیم اکبر اور متعلقہ محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔