سی پیک منصوبہ دونوں ممالک مشترکہ تعاون کی ایک شاندار مثال بن چکا ہے ، چینی میڈ یا کی رپورٹ

سی پیک منصوبہ دونوں ممالک مشترکہ تعاون کی ایک شاندار مثال بن چکا ہے ، چینی میڈ یا کی رپورٹ

اسلام آباد۔25مئی (اے پی پی):چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ دونوں ممالک مشترکہ تعاون کی ایک شاندار مثال بن چکا ہے،اس منصوبے کے تحت گوادر پورٹ، توانائی کے منصوبے، ٹرانسپورٹیشن اور انفراسٹرکچر کی تعمیر دس سالوں سے جاری ہے ۔ چینی میڈ یا کی رپورٹ کے مطا بق چین پاکستان اقتصادی راہداری کی وجہ سے گوادر پورٹ ماہی گیروں کا ایک چھوٹا سا گاؤں نہیں رہا۔ گوادر پورٹ پر ایک کثیر المقاصد ٹرمینل تعمیر کیا گیا ہے جس میں بیس ہزار ٹن وزنی تین برتھیں ہیں، جس سے سمندری راستے کھل رہے ہیں۔

گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کی طرف جاتا ہے۔ گوادر آزاد تجارتی زون کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے جس میں فرٹیلائزر، فشری پروسیسنگ، زرعی ترقی، سیاحت اور بینکاری سمیت 46 ادارے موجود ہیں جبکہ آزاد تجارتی زون کا دوسرا مرحلہ زیر تعمیر ہے۔ گوادر ایگزیبیشن سینٹر اور بزنس سینٹر کا قیام بھی عمل میں آ چکا ہے ۔ چین کی امداد سے تعمیر شدہ اسکول اور ہسپتال مقامی افراد کو صحت و تعلیم کی سہو لیات فراہم کررہے ہیں۔ چینی حکومت نے یہاں مقامی لوگوں کی توانائی کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے گھریلو سولر پینل آلات کے 4 ہزار سیٹس گوادر کے لوگوں کو عطیہ کے طور پر کیے ۔گوادر ڈی سیلینیشن پلانٹ منصوبے کی تکمیل کے بعد پانی کی قلت کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا۔سی پیک منصوبے نے مقامی معیشت اور معاشرے کی ترقی کو فروغ دیا ہے، روزگار میں اضافہ کیا ہے، لوگوں کے معاش کو بہتر بنایا ہے اور مقامی افراد کو ٹھوس فوائد پہنچائے ہیں۔سی پیک کے پہلے مرحلے میں توانائی کے منصوبوں کی تعمیر کو انتہائی اہمیت دی گئی ۔

گزشتہ دہائی میں کلوٹ ہائیڈرو پاور اسٹیشن اور تھر بلاک 1 انٹیگریٹڈ کول مائن پاور پراجیکٹ کے بعد پاکستان میں بجلی کی قلت کو دور کرتے ہوئے توانائی کے ڈھانچے کو بہتر بنایا گیا ہے جس نے پائیدار معاشی ترقی کے اہداف کے حصول میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ حال ہی میں سوکی کناری ہائیڈرو پاور اسٹیشن کے ڈیم کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیا گیا جو 2024 میں فعال ہونے کے بعد ہر سال 3.212 بلین کلو واٹ صاف بجلی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتاہے۔اس منصوبے کی مدد سے پاکستان کے توانائی حاصل کرنے کے دیگرغیر قابل تجدید وسائل پر انحصار کو کم کیا جا سکے گا۔ توانائی کا شعبہ سی پیک میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری، تیزی سے ترقی کرنے والے، اور نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے شعبوں میں سے ایک ہے، جو نہ صرف پاکستان کو صاف،مستحکم اور اعلیٰ معیار کی توانائی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ معاشی اور سماجی ترقی فراہم کرتا ہے ،بلکہ پاکستانیوں کے لئے بڑی تعداد میں با صلاحیت افراد کی تربیت اور روز گار کے مواقع بھی پیدا کرتا ہے ۔

سی پیک کے تحت انفراسٹرکچر میں ایک بڑا منصوبہ پشاور،کراچی ایکسپریس وے (سکھر-ملتان سیکشن) باضابطہ طور پر آمدورفت کے لیے بحال ہے ۔ پاکستان کی پہلی میٹرو، لاہور اورنج لائن میٹرو کو آپریشنل کر دیا گیا ہے ، اور انفراسٹرکچر منصوبوں کے سلسلوں نے مقامی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور لوگوں کو حقیقی سہولیات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔