اسلام آباد۔13اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے سی پیک کو پورے خطے کی خوشحالی کا منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان اور چین کی قربت اور مثالی دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے، چین کا پاکستان کی معاشی بہتری میں اہم کردار ہے، اچھے برے وقت میں چین نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا، چینی وزیراعظم کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے، پاکستان اور چین سی پیک کے دوسرے مرحلے کا آغاز کرنے جا رہے ہیں، سی پیک ٹو منصوبہ پاکستان اور خطے کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ اتوار کو یہاں چائنہ چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی دہائیوں پر محیط ہے جو نسل در نسل آگے بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کا ایک دوسرے سے جذباتی لگائوہے۔ دونوں ممالک آہنی دوستی کے رشتے سے جڑے ہوئے ہیں۔ چین اور پاکستان کے تعلقات میں ہر گذرتے دن کے ساتھ مضبوطی دیکھی جا رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چین نے ہمیشہ اچھے اور برے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ جب ہمیں بدترین توانائی کا بحران درپیش تھا تو چین نے پاکستان کے توانائی کے شعبہ میں ری سٹرکچرنگ میں ہماری مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ 2013ءمیں 8 سے 19 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی تھی جس کے باعث ہمیں سالانہ 500 ارب روپے کا معاشی نقصان ہو رہا تھا، یہ بدترین صورتحال تھی، انڈسٹریز بند ہو رہی تھیں، گھریلو صارفین لوڈ شیڈنگ سے بری طرح متاثر ہو رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کے توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لئے ہمیں فوری بجلی کے پیداواری منصوبے لگانے کی ضرورت تھی، چین کے ون بیلٹ ون روڈ انیشی ایٹو کے تحت بجلی کے کئی پیداواری منصوبے لگائے گئے، ساہیوال کول پاور، تھرکول، کراچی پورٹ انرجی پراجیکٹ شروع کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک اور نان سی پیک توانائی کے منصوبوں سے توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملی جس کے باعث ہم 2018ءمیں زیرو لوڈ شیڈنگ چھوڑ کر گئے۔ انہوں نے کہا کہ 2013ءسے 2018ءتک کامیابیوں کا سفر جاری تھا۔ پاکستان کی معاشی بہتری میں چین کا اہم کردار رہا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 2018ءمیں شرح نمو 5.8 فیصد تھی، مہنگائی 4 کی شرح فیصد پر تھی۔ آج ایک مرتبہ پھر مہنگائی 6.9 فیصد پر آ گئی ہے، پالیسی ریٹ میں کمی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ چینی قیادت، چینی سفیر اور چینی کمپنیوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے پاکستان کے ساتھ مضبوط سٹریٹجک پارٹنر شپ کے ذریعے توانائی کے بحران پر قابو پانے اور پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چینی کمپنیوں کو بہترین انڈسٹریل زونز فراہم کر سکتا ہے، وہ یہاں کم پیداواری لاگت سے مستفید ہو سکتے ہیں اور اپنی مصنوعات پاکستان سے دیگر ممالک کو درآمد کر سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 11 سال بعد چین کا کوئی وزیراعظم پاکستان کا دورہ کر رہا ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ پاکستان کے عوام کے لئے خوشی کا باعث ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی وزیراعظم لی چیانگ کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ دونوں ممالک سی پیک کے اگلے مرحلے کا آغاز کرنے جا رہے ہیں، سی پیک ٹو منصوبہ پاکستان اور خطے کے لئے گیم چینجر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی ہمارے دلوں کے بہت قریب ہے، دونوں ممالک کے عوام اور خطے کی خوشحالی ہمارا مشترکہ مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک دونوں ملکوں کی قربت اور مثالی دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے، سی پیک پاکستان اور چین کی ہی نہیں بلکہ پورے خطے کی خوشحالی کا منصوبہ ہے۔\932