اسلام آباد۔27اپریل (اے پی پی):چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے باعث ملک بھر میں وسیع پیمانے پر معاشی سرگرمیاں پیدا ہوں گی۔ چین کی حکومت کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے باعث پاکستان علاقائی اقتصادی سرگرمیوں میں اہم فریق بن گیا ہے۔
سی پیک اتھارٹی حکام نے اے پی پی کو بتایا کہ اس منصوبے سے نہ صرف تجارت کے ذریعے اربوں ڈالر کی آمدن ہوگی بلکہ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، پاور جنریشن، ٹرانسپورٹیشن، ریلویز، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور سیاحت کے شعبوں میں منصوبوں کے علاوہ ہزاروں مقامی افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔
حکام کے مطابق سی پیک کے اہم منصوبوں میں پاکستان اور چین کے مشترکہ منصوبہ کے ذریعے ملک بھر میں زیر تعمیر خصوصی اقتصادی زونز کی تعمیر ہے۔ اس منصوبے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کئی دیگر ممالک نے بھی اس منصوبے میں سرمایہ کاری کیلئے دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت خصوصی اقتصادی زونز پر تعمیری کام زور و شور سے جاری ہے، ان منصوبے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کئی ممالک سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہے ہیں جس سے معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی۔چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت خصوصی اقتصادی زون پورے ملک میں بنائے جا رہے ہیں ان زونز کا بنیادی مقصد چینی صنعت اور سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔لیکن دونوں ممالک پہلے ہی میگا پروجیکٹ میں تیسری پارٹی کی شرکت کی پیش کش کر چکے ہیں۔
حکام نے بتایا چینی حکام نے سی پیک اور خصوصی اقتصادی زونز میں وسیع تر شرکت کی اہمیت کو بھی تسلیم کیا ہے۔گوادر فری زون کے علاوہ ، سی پیک کے تحت کل 9 خصوصی اقتصادی زون کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جن میں سندھ ، پنجاب اور خیبر پختونخوا کےترجیحی زون بشمول دھابیجی ، علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی ، رشکئ اکنامک زون اور بوستان اکنامک زون ہیں۔سی پیک کا مقصد ملک کو معاشی اور تجارتی محاذوں پر پاکستان کی بین الاقوامی حیثیت کو مستحکم کرنے کے علاوہ ملک کو دنیا کی اعلی معیشتوں میں شامل کرنا ہے۔\