اسلام آباد۔13اکتوبر (اے پی پی):چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا سب سے بڑا منصوبہ ایم ایل ون (ریلوے) کا تعمیراتی کام آئندہ مالی سال سے شروع ہونے کا امکان ہے جو تین مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق نظرثانی شدہ پلان کے مطابق ایم ایل ون پر 6.7 ارب ڈالر کی مجموعی لاگت آئے گی جس پر پاکستان اور چین کا مکمل اتفاق ہو چکا ہے۔
یاد رہے کہ اس منصوبے پر ابتدائی لاگت 9 ارب ڈالر کے قریب تھی لیکن اب یہ منصوبہ 6.7 ارب ڈالر کی لاگت سے شروع ہو گا جس پر دونوں فریقوں کا مکمل اتفاق ہو چکا ہے اور اس حوالے سے رواں ماہ کے شروع میں ہونے والے جوائنٹ ورکنگ گروپ کا ایک اہم اجلاس بھی منعقد کیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق ایم ایل ون فیز ون کی لاگت 2.7 ارب ڈالر، فیز ٹو کی لاگت 2.6 ارب ڈالر اور فیز تھری کی لاگت 1.4 ارب ڈالر ہو گی۔
پہلے مرحلے میں ایم ایل ون کے تحت نواب شاہ سے روہڑی، ملتان سے لاہور ریلوے ٹریک بنے گا، دوسرے مرحلے میں لاہور سے لالہ موسیٰ، کیماڑی سے حیدرآباد ریلوے ٹریک جبکہ تیسرے مرحلے میں حیدرآباد سے ملتان، لالہ موسیٰ سے راولپنڈی ریلوے ٹریک بنائے جائیں گے۔
مزید برآں ایم ایل ون کے تحت راولپنڈی سے پشاور اور حویلیاں تک دو ڈرائی پورٹس بھی بنائی جائیں گی جبکہ ایل ون کی تکمیل سے 134 ٹرینیں 140 کلو میٹر فی گھنٹہ رفتار سے چلیں گی۔واضح رہے کہ ورلڈ بینک حکومت پاکستان کی طرف سے اٹھاے گئے اقدامات سے مطمئن ہے اور حال ہی میں ورلڈ بینک کے اعلیٰ عہدیداروں نے پاکستان کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار بھی کیا اور مزید امداد جاری رکھنے کا عزم بھی کیا ہے۔