شاعر افسانہ نگار احمد ندیم قاسمی کی برسی 10 جولائی کو منایا جائے گا

246
Ahmad Nadeem Qasmi
Ahmad Nadeem Qasmi

اسلام آباد۔30جون (اے پی پی):اُردو کے نامور افسانہ نگار، شاعر، ناقد، کالم نگار، محقق، مترجم اور صحافی احمد ندیم قاسمی کا یوم وفات 10 جولائی کو منایا جائے گا۔ احمد ندیم قاسمی کا شمار انجمن ترقی پسند مصنفین کے بانیوں میں ہوتا ہے اور انہیں قید و بند کی مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ احمد ندیم قاسمی کا اصل نام احمد شاہ تھا اور وہ 20 نومبر 1916ء کو انگہ ضلع خوشاب میں پیدا ہوئے تھے۔ احمد ندیم قاسمی ایک ہمہ جہت ادبی شخصیت تھے ان کی تصانیف کا دائرہ ہر صنف ادب تک پھیلا ہوا ہے۔

ان کے شعری مجموعوں میں دھڑکنیں،رم جھم،جلال و جمال،شعلہ گل،دشت وفا،محیط،دوام، لوح خاک،جمال اور ارض وسما، افسانوی مجموعوں میں چوپال،بگولے،طلوع و غروب،آنچل،آبلے،آس پاس،درودیوار،سناٹا،بازار حیات،برگ حنا،سیلاب و گرداب،گھر سے گھر تک،کپاس کا پھول،نیلا پتھراور کوہ پیما،تنقیدی مضامین کے مجموعوں میں تہذیب و فن،پس الفاظ اور معنی کی تلاش اور خاکوں کے دو مجموعے میرے ہم سفراور میرے ہم قدم شامل ہیں۔ 1974سے اپنی وفات تک مجلس ترقی ادب کے ناظم کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے۔

حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی ، ستارہ امتیاز اور نشان امتیاز سے نوازا تھا۔احمد ندیم قاسمی 10جولائی 2006ء کولاہور میں وفات پاگئے اورلاہور ہی میں ملتان روڈ پر ملت پارک کے نزدیک شیخ المشائخ قبرستان میں آسودۂ خاک ہوئے۔ ان کی برسی کے مقع پر علمی وادبی حلقوں کے زیر اہتمام مختلف تقریبات میں ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔